"زیر التواء مقدمات ڈیڑھ ماہ میں نمٹائے جائیں"

لاہور (پبلک نیوز) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے سالہا سال سے زیر التواء ہزاروں مقدمات کا آئندہ ڈیڑھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ضلعی عدلیہ میں 2016 تک کے زیر التواء تمام سول و سیشن مقدمات کو 31 مارچ تک نمٹانے کا حکم جاری کرد یا۔ ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری کی جانب سے صوبہ بھر کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو ہدایت جاری کردی گئیں۔اعدادوشمار کے مطابق لاہور کی ضلعی عدالتوں میں2016 تک کے 2 ہزار30 سیشن مقدمات زیر التواء ہیں۔

لاہور میں پرانے سول مقدمات کی تعداد 37 ہزار728 ہے، فیصل آباد میں پانچ سال پرانے سیشن و سول مقدمات کی تعداد190 اور چھ ہزار 490 ہے۔ گوجرانوالہ کی ضلعی عدالتوں میں پانچ سال پرانے سول مقدمات کی تعداد تین ہزار سے زائد ہے جبکہ دو سو سے زائد سیشن مقدمات بھی زیر التواء ہیں۔ ملتان کی ضلعی عدالتوں میں 257 سیشن اور 7 ہزار کے قریب سول مقدمات زیر التواء ہیں۔

اعدادو شمار کے مطابق راولپنڈی کی ضلعی عدالتوں میں2016 تک کے آٹھ ہزار سے زائد سول مقدمات جبکہ 145 سیشن مقدمات زیرالتواء ہیں۔شیخوپورہ کی سو ل عدالتوں میں پانچ سال پرانے سول مقدمات کی تعداد1 ہزار635 ہے۔ رحیم یار خان میں1 ہزار653 اوربہاولپور میں 17 سو سے زائد سول مقدمات زیر التواء ہیں۔

مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ31 مارچ2021 تک 2016 تک کے تمام زیر التواء تمام سیشن و سول مقدمات کے فیصلے کئے جائیں، تمام سیشن ججز فاضل چیف جسٹس کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن پر عملدرآمد یقینی بنائیں اور تمام سیشن ججزمقدمات کی ہفتہ وار پراگرس رپورٹ بھی بھیجیں گے۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔