ویب ڈیسک: کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کو پولیس نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، کمشنر راولپنڈی نے عام انتخابات میں دھاندلی اور نتائج تبدیلی کا اعتراف کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی گرفتاری کے حوالے سے چلنے والی خبر کی راولپنڈی پولیس تردید کرتی ہے،راولپنڈی پولیس نے کمشنر راولپنڈی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔
قبل ازیں پولیس کی جانب سے کمشنر راولپنڈی کے دفتر کو سیل کر دیا گیا،پولیس نے کمشنر راولپنڈی کو پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا،پولیس نے کمشنر راولپنڈی کے دفتر میں تعینات عملے کو بھی باہر نکال دیا جبکہ راولپنڈی پولیس نے کمشنر راولپنڈی کو تحویل میں لے لیا ۔ کمشنر راولپنڈی کو پولیس نے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔
اس سے قبل کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے پنڈی کرکٹ سٹڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اوراپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔
کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ میں اپنے ضمیر کا بوجھ اتار رہا ہوں ،آج صبح نماز کے وقت خودکشی کی بھی کوشش کی ۔
کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ میں نے راولپنڈی ڈویژن میں ناانصافی کی ہے ، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 70,70 ہزار کی لیڈمیں تبدیل کر دیا۔ جتنے بھی اتنظامی ادارے ہیں جس میں پولیس اور الیکشن کمیشن کا عملہ ہے وہ بھی اس دھاندلی میں ملوث ہیں۔ہم نے انتخابی نتائج تبدیل کیئے ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے 14 حلقوں میں دھاندلی کی گئی، میں پوری طرح ملوث ہوں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہاہوں۔
بریکنگ نیوز????
— Public News (@PublicNews_Com) February 17, 2024
میں نے الیکشن میں غلط کام کیا ہے، تیرہ ہارے ہوئے ایم اینز اے کو جتوایا ہے، لوگوں کی ستر ستر ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا ہے اور آج بھی ہمارے لوگ بیٹھے مہریں لگا رہے ہیں، مجھ پر اتنا پریشر تھا کہ آج فجر کی نماز کے بعد خودکشی کا سوچا، میں سکون کی موت مرنا چاہتا ہوں،… pic.twitter.com/Xsad1GdQoW