ویب ڈیسک: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے شان و شوکت کے ساتھ اولمپک کھیلوں کے انعقاد کا وعدہ کیا تھا جس کے پیش نظر پیرس شہر سے ہزاروں تارکین وطن کو شہر سے بے دخل کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اب تک 5 ہزار لوگوں سے پیرس شہر کو خالی کرایا جا چکا ہے۔ فرانس کی حکومت نے اولمپک کھیلوں کے پیش نظر ہزاروں تارکین وطن کو بسوں میں بٹھا کر راجدھانی پیرس کے باہر بھیج دیا، جبکہ مہاجرین کا کہنا ہے کہ ان سے کسی اور جگہ گھر دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
تاہم انہیں گھر دینے کی بجائے دوردراز سڑکوں پر بھٹکنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے ۔
یادرہے پیرس اولمپک گاؤں شہر کے ایک غریب مضافاتی علاقے میں تعمیر کیا گیا ہے جہاں تارکین وطن اوربے گھر شہری سڑکوں پر ، جھونپڑیوں میں، عارضی مکانوں میں اورخالی پڑی مخدوش عمارتوں میں رہ رہے ہیں۔
پیرس شہر کے سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ پولیس اور عدالت نے گزشتہ ایک سال کے دوران شہر کوتقریباً ۵۰۰۰؍ لوگوں سے خالی کرایا ہے جن میں زیادہ تر اکیلے رہنے والے مرد تھے، حکام نے انہیں دیگر شہر جیسے لیون، مارسیلی جانے کیلئے بس میں بیٹھنے پر راضی کیا۔
میکرون حکومت کے اہلکاروں نے اس پر کسی بھی تبصرہ سے انکار کر دیا ہے ، لیکن انہوں نے کہا ہے کہ’’ یہ پروگرام اختیاری ہے، اور ایسا پیرس میں ایمرجنسی رہائش کی کمیابی کو دور کرنے کے مقصد سے کیا جا رہاہے۔