انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب تک کا سب سے چیلنجنگ ایکشن پلان دیاگیا اور ہم نے فیٹف کے 34 میں سے 32 ایکشن آئٹمز کو مکمل کیا جس پر فیٹف نے بارہا میری حکومت کے کام اور سیاسی عزائم کی تعریف کی۔عمران خان کا کہنا تھاکہ حماد اظہر، فیٹف رابطہ کمیٹی اور افسران نے غیر معمولی کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ ایکشن پلان پر کام مکمل ہونے کی تصدیق کیلئے فیٹف ٹیم پاکستان کا دورہ کرےگی اور مجھے یقین ہے فیٹف ٹیم کا دورہ بھی کامیابی سے مکمل ہوگا۔خیال رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) نے پاکستان کو فی الحال گرے لسٹ میں برقرار رکھا ہے۔ فیٹف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے تمام شرائط مکمل کرلی ہیں، پاکستان نے 34 آئٹمز پر مبنی اپنے دو ایکشن پلان مکمل کر لیے ہیں، پاکستان کا دورہ کر کے شرائط کی تکمیل کی تصدیق کی جائے گی۔فیٹف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کیلئے اصلاحات مکمل کیں۔Pak was nominated for grey listing by FATF in Feb 2018 & had to complete the most challenging action plan ever given to any jurisdiction. When my govt took over, we faced dire prospect of Blacklisting by that body. Our past compliance history with FATF was also not favourable.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 17, 2022
سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اپنی ٹوئٹ میں عمران خان کا کہنا تھاکہ فروری 2018 میں پاکستان کو فیٹف گرے لسٹ میں ڈالا گیا، ہم حکومت میں آئے تو بلیک لسٹ میں جانے کا شدید خدشہ تھا۔