پیسے لے کر ویکسین لگانیوالے 18 ملازمین معطل

پیسے لے کر ویکسین لگانیوالے 18 ملازمین معطل
لاہور (پبلک نیوز) لاہور کے ویکسین سینٹرز میں پیسے لے کر ویکسین لگائے جانے کی حقیقت سامنے آگئی۔ محکمہ صحت پنجاب کے رپورٹ چیف سیکرٹری پنجاب کو ارسال کر دی۔ محکمہ صحت نے 18 ملازمین کو معطل کردیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تمام 18 ملازمین پی کے ایل آئی میں پیسے لے کر عوام کو ویکسین لگا رہے تھے۔ ملازمین لوگوں سے پیسے لے کر انہیں قطاروں سے بچاتے تھے۔ محکمہ صحت نے پیسے لے کر ویکسین لگانے والے ملازمین کو شوکاز نوٹسز بھی جاری کیے تھے۔انکوائری میں میں الزام ثابت ہونے پر تمام ملازمین کو معطل کر دیا گیا۔ معطل ہونے والوں میں نواز، سجاد علی، محمد تنویر، بابر علی، کرامت علی، امجد علی شامل ہیں۔ تیمور فیاض، محمد یوسف، فقیر حسین بھی معطل ہیں۔کاشف مسیح، محمد اکرام، محمد اسامہ، بشرا فرمان، ابیر شہزادی، امتیاز علی، اقصی شاہد، شہزاد حسین اور اللہ وسایا کو بھی معطل کیا گیا۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔