لاہور: ( پبلک نیوز) سینئر سیاستدان اعتزاز احسن نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کے بیان حلفی کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بظاہر بالکل بوگس ہے۔ کوئی چیف جسٹس اس طرح کی ہدایات دے ہی نہیں سکتا جس کو کوئی اور بھی سن رہا ہو۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ جسٹس فاروق صاحب بنچ میں بھی نہیں اور ملک سے باہر ہیں۔ یہ بیان حلفی لندن میں جا کر بنایا جاتا ہے، آپ جانتے ہیں کہ لندن کس کا گڑھ ہے، لندن نواز شریف کا گڑھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چھ تاریخ کو بھائی فوت ہو رہا ہے اور دو دن بعد وہ لندن جا کر بیان حلفی جمع بنا رہے ہیں۔ اس پر بہت سے شکوک و شبہات ہیں۔ یہ کیلبری فونٹ، قطری خط کی طرح کا معرکہ ہے جو شریف خاندان کا معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک کی بات نہیں ہونے چاہیے کہ اس بیان حلفی کے پیچھے کون ہے۔ نواز شریف آج تک اپنی منی ٹریل تو دے نہیں سکے۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں اور بیان دیا اور عوام سے خطاب میں اور بیان دیا۔ سینئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا ایک صاحبزادہ کہتا ہے کہ الحمدللہ یہ جائیدادیں ہماری ہیں، دوسرا کہتا ہے کہ میں تو کرائے کے گھر میں رہتا ہوں، یہ ایون فیلڈ ہمارا ہے ہی نہیں۔ منی ٹریل تو بتائو، پیسے کہاں سے آئے؟ اور جان چھوڑو۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ اگر یہ بیان حلفی جعلی ہے تو لازمی کاروائی ہونے چاہیے اور جس نے بھی یہ بیان حلفی بنوایا ہے اس کے خلاف بھی کارروائی بھی ہونی چاہیے۔ اور اگر ثابت ہو جائے کہ رانا شمیم کا بیان حلفی نواز شریف نے ہی بنوایا ہے تو وہ بھی سزا کے مستحق ہونگے۔