لاہور : ایل ڈبلیو ایم سی کو لاہور کی سڑکیں ڈسٹ فری کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدار ت چین روانگی سے قبل سموگ کے تدارک کے لئے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے خصوصی اجلاس ہوا،اجلاس میں پنجاب بھر میں اہم شاہراہوں کوڈسٹ فری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سموگ سے بچاؤ کے لئے سڑکوں کو واش کیا جائے گا ، ایل ڈبلیو ایم سی کو لاہور کی سڑکیں ڈسٹ فری کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا۔اجلاس میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو غیر معیاری فیول بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ بار باراینٹی سموگ پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والی فیکٹریوں کو 2ماہ کے لئے سیل کیا جائے گا۔ چاول اور دیگر فصلوں کی باقیات کو جلانے سے روکنے کے لئے کاشتکاروں سے پیشگی بیان حلفی لیا جائے گا، انڈسٹریز کو ماحول دوست بنانے کے لئے ورلڈ بنک کے اشتراک سے مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلی محسن نقوی نے سموگ پری وینشن اینڈ کنٹرول رولز 2023 پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔ صوبہ بھر میں سموگ کو کم از کم سطح پر لانے کے لئے تمام متعلقہ محکموں سے جامع پلان طلب کرلیا گیا۔ وزیر اعلی محسن نقوی نے ہدایت کی کہ VICS اور دیگر متعلقہ ادارے ٹرانسپورٹ فٹنس سرٹیفیکٹ کا اجراء یقینی بنائیں۔ اجلاس میں ماحولیاتی ماہرین نے تجاویز اور سفارشات پیش کیں ، پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید احمدپرنسپل کالج آف ارتھ انوائرمینٹل سائنسز پنجاب یونیورسٹی نے کہا کہ موٹر سائیکل رکشہ ماحولیاتی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ سموگ کے خاتمے کے لئے لانگ ٹرم پالیسی ضروری ہے، بھٹوں کو کوئلے کی بجائے ایگری کلچر ویسٹ پر منتقل کیا جائے۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر فائزہ شریف نے کہا کہ صنعتی فضلے کو تلف کرنے کے لئے انڈسٹریز کو مراعات دی جائیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈویلپمنٹ پالیسی ریسرچ زارا سلمان نے کہا کہ سموگ کو ڈینگی اور دیگر بیماریوں کی طرح پبلک ہیلتھ کرائسز قرار دیا جائے۔ ایسوسی ایٹ پروفیسر لمز ڈاکٹر شاہانہ خورشیدنے کہا کہ لاہور میں موٹر سائیکل رکشے کی بجائے الیکٹرک تھری ویلر کو فروغ دیا جائے۔ ایکسپرٹ ای پی ڈی ڈاکر واجد اعجاز بولے کہ سموگ کے زیادہ ہونے کی صورت میں عوامی آگاہی کیلئے ہیلتھ ایڈوائزری سسٹم کو فروغ دیا جائے۔ جی ایم سپارکو شعیب شفیق کا کہنا تھا کہ سموگ کو قلیل المدتی اقدامات سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔اس کے علاوہ ڈائریکٹر میٹرالوجسٹ لاہور ڈاکٹر شاہد عباس نے مزید کہا کہ بارش زیادہ ہونے کی وجہ سے سموگ میں کمی کی توقع کی جارہی ہے۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہوا کی کم رفتار، نمی اور پلوشن کے ساتھ مل کر سموگ کو جنم دیتی ہے۔لاہور میں موٹر سائیکل اور چنگ چی رکشے63فیصد سموگ کی وجہ ہیں۔ موٹر کار اور جیپ وغیرہ کی وجہ سے 11فیصد سموگ ہوتی ہے۔ لاہور میں گزشتہ دہائی میں موٹر سائیکل اور رکشے کی فروخت میں 460فیصد اضافہ ہوا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ شیخوپورہ اور اوکاڑہ میں فصلوں کی باقیات،جلانے کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ شمالی لاہور میں لوڈر رکشے کی آمدورفت پر پابندی سے سموگ میں کمی ممکن ہے۔ سموگ کے تدارک کے لئے عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والی فیکٹری کی عمارت ڈی سیل نہیں ہو گی۔ اجلاس میں صوبائی وزراء ایس ایم تنویر، بلال افضل، جاوید اکرم، چیف سیکرٹری،آئی جی، سیکرٹریز،چیئرمین پی آئی ٹی پی اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنر ز،نسٹ انسٹیٹیوٹ آف انوائرمنٹ سائنس کے سربراہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔