مسلم لیگ (ن) کے رہنما محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف کیس کا فیصلہ قانون کے مطابق 30 دن میں ہونا ہے۔ پوری قوم اور تحریک انصاف کے کارکنان دیکھیں گے کہ عمران خان ٹیکنیکل گرائونڈ پر کیسے نااہل ہوتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹا حلف نامہ دیا۔ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی جب سعودی عرب گئے تو وہاں سے ملنے والے تحائف چھپائے۔ اس حلف نامہ میں توشہ خانہ کے کروڑوں روپے کے تحائف نہیں ظاہر کیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا وکیل عدالت میں جا کر کہتا تھا کہ نیشنل سیکورٹی کا معاملہ ہے۔ پوری دنیا میں پاکستانی قوم کو شرمندگی ہوئی۔ جب شاہی خاندان کو فون کیا گیا کہ آپ کا تحفہ واپس آیا کیا ہم یہ خرید لیں؟ کتنا شرم کا مقام تھا پاکستانیوں کے لیے، جب یہ باتیں سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے دور کے واقعات سنا کر کہتے ہیں قانون سب کے لیے برابر ہے۔ اگر نواز شریف بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل ہو سکتا ہے تو وہی فیصلہ عمران خان پر بھی لگے گا۔ پوری قوم اور تحریک انصاف کے کارکنان دیکھیں گے کہ ٹیکنیکل گرائونڈ پر کیسے نااہل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں چیلنج کرتا ہوں اگر میں جھوٹ بول رہا ہوں تو عمران خان مجھے عدالت لے جائے۔ انہوں نے وزیراعظم ہاؤس کا ٹی سیٹ تک نہیں چھوڑا اور مثالیں حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی دیتے ہیں اور خود چوریاں کرتے ہیں۔ جنہوں نے اس کو صادق امین کا سرٹیفکیٹ دیا تھا ان کے لیے بھی سوچنے کا مقام ہے۔ یہ اس بندے کا اصل چہرہ ہے، یہ چیزیں قوم کے سامنے آنی چاہیں۔ محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی سے لے کر آج تک پاکستان سنبھل نہیں سکا ، آج وقت ہے ماضی کے گناہ سے توبہ کی جائے۔ ان فیصلوں پر سوچا جائے پاکستان کی قوم کو حقیقی لیڈر ملنے چاہیں۔ میاں نواز شریف سمیت سب کو لیول پلئینگ فیلڈ ملنی چاہیے۔ آئندہ انتحابات میں اگر میاں نواز شریف کو الیکشن لڑنے کا موقع نہ ملا تو وہ الیکشن بھی شفاف نہیں سمجھے جائیں گے۔ میاں نواز شریف جلد پاکستان واپس آئیں گے اور انتحابات میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس اختیار ہے کہ معاملہ نیب کو بھجوائے یا خود فیصلے کرے۔ توشہ خانہ کیس عمران خان کو تین سال تک قید ہو سکتی ہے۔ آپ نے توشہ خانہ کی چیزیں بیچیں اور قوم سے چھپائی ہیں۔ ہمارا تو یہ کیس ہی نہیں ہے کہ کتنے پیسے دے کر تحائف اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری کے کیسز اس کیس سے مختلف ہیں۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما علی گوہر بلوچ نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) کی طرف سے میں اس کیس میں فریق ہوں،یہ ایک کرپشن ہے جو توشہ خانہ میں سامنے آیا ہے، عمران خان سمجھتا ہے کہ وہ آئین اور قانون سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ پشاور بی آر ٹی کیس ابھی تک شروع نہیں ہوا،2 دن کے ریمانڈ کے بعد یہ لوگ بے ہوش ہو رہے ہیں۔ اپ کے ارسطو دوسروں پر تنقید کرنے والے خود تو دو دن بھی جیل میں نہ نکال سکے، الیکشن کمیشن میں ہر ممبر نے اپنے اثاثہ ظاہر کرنے ہوتے ہیں۔