الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا
الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ (ق) کی پارٹی صدارت سے ہٹانے اور پارٹی انتخابات کروانے کے حوالے سے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے چوہدری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے خلاف درخواست کی سماعت کی چوہدری شجاعت کے وکیل نے دلائل دیئے کہ صرف سنٹرل ورکنگ کمیٹی کو عہدیدار کے خلاف تادیبی کارروائی کا حق حاصل ہے جو کہ تشکیل ہی نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی صدارت صرف استعفے یا موت کی صورت میں چھوڑی جا سکتی ہے ۔ کامل علی آغا کے وکیل نے دلائل دیئے کہ کسی سیاسی جماعت کے انتخابات کا معاملہ الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔درخواست گزار کو ایسے فورم پر جانا چاہئے جہاں شواہد ریکارڈ کیے جا سکیں الیکشن کمیشن کے استفسار پر پرویز الہی کے وکیل نے کہا کہ پارٹی عہدیدار کو ہٹانے کے لئے پارٹی کونسل سے رجوع کرنا چاہئے تھا۔وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد چیئرمین الیکشن کمیشن راجہ سکندر سلطان نے کیس کافیصلہ محفوظ کرلیا ۔ الیکشن کمیشن کےباہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے چوہدری سالک نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن کا ہر فیصلہ قبول ہے ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کامل علی آغا نے کہا کہ سیاسی شعور رکھنے والے جانتے ہیں سیاسی جماعتیں اپنے قانون کے مطابق چلتی ہیں ہم نے اس وقت بھی جماعت بچائی تھی جب نواز شریف ملک چھوڑ گئے تھے۔ کامل علی آغا نے کہاکہ چوہدری شجاعت فیصلوں کا اختیار کھو

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔