کرناٹک: مسلمان ٹیچر کا حجاب اتار کر پڑھانے سے انکار

کرناٹک: مسلمان ٹیچر کا حجاب اتار کر پڑھانے سے انکار
بنگلورو: (ویب ڈیسک) کرناٹک کے ایک کالج کی انگلش لیکچرار نے حجاب کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ لیکچرار کا کہنا ہے کہ انہوں نے حجاب کے بغیر پڑھانا درست نہیں سمجھا، اس لئے استعفیٰ دے دیا۔ تفصیل کے مطابق کرناٹک میں حجاب کا تنازع ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب ایک انگلش لیکچرار نے یہ کہتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے کہ انہیں حجاب کے بغیر پڑھانا اچھا نہیں لگتا۔ جین پی یو کالج کی لیکچرار نے کہا کہ حجاب اتارنے اور پڑھانے سے ان کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے اور وہ ٹھیک محسوس نہیں کر رہی ہیں۔ اس لئے انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ خیال رہے کہ حجاب تنازعہ کا معاملہ فی الحال کرناٹک ہائیکورٹ میں ہے اور تعلیمی اداروں میں حجاب سمیت کسی بھی قسم کا مذہبی لباس یا لباس پہننے کی اجازت نہیں ہے۔ تنازعہ کے پیش نظر بنگلورو میں 28 فروری تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حجاب کا تنازع اڈپی شہر سے شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد سے انڈیا کے مختلف حصوں میں حجاب کی حمایت اور مخالفت میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ انڈیا کی پانچ ریاستوں میں جاری اسمبلی انتخابات کی وجہ سے یہ معاملہ مزید گرم ہو گیا ہے۔ مہاتما گاندھی میموریل کالج، جہاں سے یہ سارا تنازع شروع ہوا تھا، گذشتہ 10 دنوں سے بند تھا۔ اب اسے جانچ کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ فی الحال وہاں اضافی پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ اڈپی شہر کے ایڈیشنل ایس پی ایس ٹی سدالنگپا نے کہا کہ صورتحال معمول پر ہے اور احتیاطی تدابیر کے طور پر اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ وہیں حجاب تنازعہ کے درمیان کرناٹک اسمبلی میں بھی ہنگامہ ہے۔ تاہم چیف منسٹر بسواراج بومئی نے واضح کیا ہے کہ ان کی حکومت حجاب تنازعہ پر کرناٹک ہائیکورٹ کے عبوری حکم کی پابندی کرے گی۔

Watch Live Public News