پاکستان اور روس یکساں سوچ کیساتھ بڑھ رہے ہیں:وزیرخارجہ

پاکستان اور روس یکساں سوچ کیساتھ بڑھ رہے ہیں:وزیرخارجہ
اسلام آباد: (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ علاقائی وعالمی سطح پر پاکستان اور روس یکساں سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ افغانستان کے مسئلے پر ہماری قریبی مشاورت رہی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ پاکستان ماسکو فارمیٹ کا حصہ رہا ہے۔ ہماری نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کے حوالے سے انڈرسٹینڈنگ پیدا ہو رہی ہے جو ہمارے درمیان اقتصادی وتوانائی کے شعبے میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے انتہائی اہم قدم ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حال ہی میں روسی صدر پیوٹن کی جانب سے اسلاموفوبیا کے حوالے سے جو بیان منظر عام پر آیا اس میں وہی موقف اپنایا گیا جو وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ علاقائی وعالمی سطح پر پاکستان اور روس یکساں سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کاوشوں سے دنیا افغانستان کی صورتحال کی طرف متوجہ ہوئی ہے، تاہم ابھی مزید توجہ درکار ہے۔ افغانستان میں سردی میں اضافہ کے باعث صورتحال مزید خراب ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے، افغانستان کے مسئلے پر، عالمی سطح پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ سلامتی کونسل کی جانب سے ایک قرارداد بھی سامنے آئی ہے جس میں افغانستان میں انسانی معاونت کی فراہمی کے حوالے سے پابندیوں میں نرمی برتی گئی ہے، مجھے امید ہے کہ مزید بہتری کے آثار پیدا ہوں گے۔ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ کی شکل دینا، وزیر اعظم عمران خان کا جنوبی پنجاب کی عوام کے ساتھ وعدہ ہے،جنوبی پنجاب صوبے کا قیام ہمارے منشور کا حصہ ہے جس پر ہم عمل پیرا ہیں۔ہم نے رولز آف بزنس میں ترامیم کر کے اختیارات کو منتقل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملتان اور بہاولپور میں سیکریٹیریٹ قائم کر کے افسران تعینات کر دیے ہیں،تاکہ جنوبی پنجاب کے باسیوں کے مسائل مقامی سطح پر حل ہو سکیں۔ملتان میں جنوبی پنجاب سیکریٹیریٹ کا نہ صرف سنگ بنیاد رکھا گیا ہے بلکہ وہاں عملی طور پر کام کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سال ہم نے جنوبی پنجاب کیلئے الگ سالانہ ترقیاتی پروگرام دیا۔پہلے ادوار میں جنوبی پنجاب کیلئے فنڈز مختص کیے جاتے تھے لیکن اسی سال کے دوران انہیں دوسرے علاقوں کو منتقل کر دیا جاتا تھا اب ایسا نہیں ہو سکے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے کل سینیٹ کے فلور پر بھی کہا کہ جنوبی پنجاب کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دو تہائی اکثریت درکار ہے،اگر پاکستان پیپلز پارٹی اس حوالے سے سنجیدہ ہے تو ہم مل کر بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نون لیگ سے بھی میری یہی گذارش ہو گی کہ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر تین بڑی جماعتیں، جنوبی پنجاب کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہیں تو خیبر پختون خوا اور بلوچستان سے بہت سی جماعتیں ایسی ہیں جو اس بل کی حمایت کیلئے تیار ہو جائیں گی، اور اس طرح جنوبی پنجاب صوبہ ایک حقیقت کا روپ دھار سکتا ہے،اس وقت ن لیگ کے اندر جانشینی کی کشمکش جا ری ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے کچھ لوگ شہباز شریف اور کچھ مریم نواز شریف کے حامی دکھائی دیتے ہیں جبکہ بعض اراکین چاہتے ہیں کہ کسی نان شریف کو آگے لایا جائے۔

Watch Live Public News