ممتاز بھٹو کے عروج و زوال کی داستان

ممتاز بھٹو کے عروج و زوال کی داستان
کراچی ( پبلک نیوز) ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھی اور آصف زرداری کے شدید مخالف ممتاز بھٹو کی زندگی نشیب و فراز سے بھرپور رہی۔ ایک وہ دور تھا جب انہوں نے پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت میں حصہ لیا اور پھر آصف زرداری کی طرف سے پیپلز پارٹی کو سنبھالنے کے بعد وہ گوشہ نشینی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے۔ ممتاز بھٹو کے حالات زندگی پر نظر ڈالیں تو وہ و 28 نومبر 1933 کو لاڑکانہ کے گاؤں پیر بخش بھٹو میں پیدا ہوئے، پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو اور ممتاز بھٹو فرسٹ کزن تھے،انہوں نے سینٹ جارج کالج میسوری انڈیا اور لارنس کالج مری سے تعلیم حاصل کی۔ 1959 میں انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون میں ماسٹرز کیا ، ممتاز بھٹو نے لکنز ان سے بیرسٹری کی ڈگری لینے کا اعزاز بھی حاصل ہوا جس میں قائد اعظم محمد علی جناح بھی زیر تعلیم رہے۔ ممتاز بھٹو کا زمیندار خاندان سے تعلق تھا ، ان کے بقول ان کے خاندان راجستھان سے پاکستان آیا اور سات سو سال سے زمیندار سے منسلک ہے، مویشی پالنے کی وجہ سے راجستھان میں پانی کی کمی تھی ، وہ پانی کی تلاش میں مویشی لے کر دریائے سندھ کی طرف آئے اور وہاں آکر دریا کے کنارے ڈیرے ڈالے، یہ مکان مٹھے کے نام سے آج بھی جانا جاتا ہے۔ پاکستان کے سنیئر سیاستدان ممتاز بھٹو کی زندگی سیاسی نشیب و فراز کی امین رہی ، ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلز پارٹی بنائی تو ان کے فرسٹ کزن بھی پارٹی کے بانیوں میں ان کے ساتھ شامل تھے، 32 برس کی عمر میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، کہا جاتا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت آنےکے بعد انہیں وزیر داخلہ بنائے جانے کا وعدہ تھا مگر پہلے انہیں گورنر سندھ اور بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ بنایا گیا۔ ممتاز بھٹو کے خیال میں ذوالفقار علی بھٹو بے قصور تھے اور بنگلہ دیش بنانے کے ذمہ دار جنرل یحییٰ تھے ، مرحوم اپنے کزن ذوالفقا ر علی بھٹو کے بہت مداح تھے اور ان کی نظر وہ سیاسی جینئس تھے، ممتاز بھٹو کے خیال میں بلاول بھٹو زرداری سیاسی مفاد کیلئے بھٹو بنے ہوئے تھے اور ان کی کبھی بلاول بھٹو سے ملاقات بھی نہیں ہوئی تھی ، ان کے خیال میں سب باپ کے نام پر نسل آگے بڑھاتے ہیں تو پھر بلاول زرداری بھٹو کیسے ہوئے؟ ان کے خیالات میں فاطمہ بھٹو اور ان کے بہن بھائی بھٹو خاندان کے اصل وارث ہیں، مال بنانے کیلئے زرداری فیملی بھٹو کا نام استعمال کر رہی ہے۔ آصف زرداری کے بارے میں بھی ممتاز بھٹو شدید نظریات کے حامل تھے ، ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری ایک جرائم پیشہ انسان تھا ،پولیس سے چھپتا پھرتا تھا ، پہلے وہ چھوٹا مجرم تھا اب بڑا مجرم بن گیا ہے، مرتضیٰ بھٹو کا قتل بھی زرداری نے کیا تھا۔

Watch Live Public News