واپڈا نے رواں سال سستی بجلی پیدا کرنے کا نیا ریکارڈ بنا دیا

واپڈا نے رواں سال سستی بجلی پیدا کرنے کا نیا ریکارڈ بنا دیا
گزشتہ روز پیک آورز کے دوران واپڈا پن بجلی گھروں سے 7 ہزار 286میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی جو رواں سال حاصل ہونے والی سب سے زیادہ پیداوار ہے۔ واپڈپن بجلی گھروں سے بجلی کی پیداوار 7ہزار میگاواٹ سے تجاوزکر گئی۔ گزشتہ رات پیک آورز کے دوران قومی نظام میں واپڈا کے پن بجلی گھروں سے 7 ہزار 286میگاواٹ بجلی مہیا کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پن بجلی کی پیداوار میں یہ اضافہ پن بجلی گھروں کے مؤثر آپریشن اور مینٹیننس، دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ، آبی ذخائر میں پانی کی سطح کی بلندی اور ارسا کے انڈنٹ میں اضافہ کے باعث ممکن ہوئی۔ واپڈا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے 3ہزار 446میگاواٹ، تربیلا چوتھے پن بجلی منصوبے سے 1410 میگاواٹ، غازی بروتھا سے 1450میگاواٹ، منگلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے 275میگاواٹ، وارسک ہائیڈل سٹیشن سے 172میگاواٹ اور چشمہ سے 147میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی جبکہ دیگر چھوٹے پن بجلی گھروں سے مجموعی طور پر 386میگاواٹ بجلی فراہم ہوئی۔ آئندہ دِنوں میں بہتر موسمی صورتحال، ارسا کے انڈنٹ میں اضافہ اور نیلم جہلم پن بجلی گھر کی بحالی کے بعد واپڈا پن بجلی گھروں سے بجلی کی پیداوار میں مزید اضافہ کی توقع ہے۔ پن بجلی کی اوسط پیداواری لاگت 3روپے 51پیسے فی یونٹ ہے جو ملک میں دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی بجلی کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اِس کا بجلی کے مجموعی ٹیرف کو کم کرنے میں بھی نمایاں کردار ہے۔ اِس وقت واپڈا کے 22 بجلی گھر ہیں جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 9 ہزار 459میگاواٹ ہے۔ نیشنل گرڈ میں سستی پن بجلی کے تناسب میں اضافہ کے لئے واپڈا ایک مربوط پروگرام پر عمل کر رہا ہے۔ اِس ضمن میں متعدد میگاپراجیکٹس تعمیر کئے جارہے ہیں جو 2024ء سے 2028-29ء تک مرحلہ وار مکمل ہوں گے۔ اِن منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں بجلی کی پیداوار 10ہزار میگاواٹ کے اضافہ سے دو گنی ہو جائے گی۔ محمد سدھیر چودھری ہیڈ آف اکنامک افئیرز، پاکستان Muhammad Sudhir Chaudhry Head Of Economic Affairs, Pakistan

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔