لاہور(پبلک نیوز) احتساب عدالت میں شہباز شریف اور اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت ہوئی جس کے بعد عدالت نے سماعت 14 جون تک ملتوی کر دی، کیس کی سماعت کے دوران شہباز شریف اور حمزہ شہباز پیش ہوئے۔
پیشی کے موقع پر ملزمان کی حاضری مکمل کی گئی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا قومی اسمبلی کا اجلاس چھوڑ کر آیا ہوں۔ بعدازں فاضل جج کے تبادلہ کی وجہ سے سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی گئی۔
یاد رہے کہ نیب ریفرنس کے مطابق شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں نے 2008 سے 2018 تک 9 کاروباری یونٹس قائم کیے، 1990 میں شہباز شریف کے اثاثوں کی مالیت 21 لاکھ تھی ، 1998 میں ان کے اور ان کی اولاد کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ 8 لاکھ ہوگئی جبکہ 2018 میں شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے اثاثوں کی مالیت بینامی کھاتے داروں ، فرنٹ مین کی وجہ سے 6 ارب کے قریب پہنچ گئی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ نے کرپشن کرکے اس وقت 7 ارب سے زائد کے اثاثے بنا لیے ہیں، منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز اشتہاری قرار دئیے جا چکے ہیں. شہباز شریف اور دیگر اہل خانہ کے خلاف نیب منی لانڈرنگ کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کر رہا ہے۔ شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں نے نو انڈسٹریل یونٹس سے دس برسوں میں اربوں کے اثاثے بنائے۔
نیب لاہور کے مطابق تحقیقات کے مطابق شہباز شریف نے اپنے فرنٹ مین ، ملازمین اور منی چینجرز کے ذریعے اربوں روپے کے اثاثے بنائے، شہباز شریف نے متعدد بے نامی اکاونٹس سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی۔