چیف جسٹس عمرعطاء بندیال نے حکومتی شخصیات کی جانب سے احتساب کے عمل میں مداخلت کا نوٹس لے لیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ افسروں کے تبادلوں اور تحقیقات میں مداخلت سے نظام انصاف میں خلل پڑسکتاہے، حکومتی مداخلت سے شواہد ضائع ہونے اور پراسیکیوشن پر اثرانداز ہونے کا خدشہ ہے۔ نوٹس کے مطابق اہم افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ نظام انصاف میں مداخلت کے مترادف ہے اس مداخلت سے شواہد میں ردوبدل اور غائب ہونے کا خدشہ ہے۔ احتساب قوانین میں تبدیلی نظام انصاف کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے۔ عدالت کے مطابق اعلیٰ حکومتی شخصیات کی مداخلت سے ریکارڈ ٹیمپرنگ کا بھی خدشہ ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں 5رکنی لارجزبینچ سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس نے ازخود نوٹس ساتھی جج کی نشاندہی پر لیتے ہوئے 19 مئی کو دن ایک بجے سماعت کیلئے مقرر کر دیا ہے۔