یو این آر ڈبلیو اے (UNRWA) کا کہنا ہے کہ غزہ میں 60 فیصد سے زیادہ انفراسٹرکچر تباہ یا نقصان پہنچا ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کی ضروریات کو پورا کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے نے یہ بھی کہا کہ غزہ کی 90 فیصد سے زیادہ آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے نے کہا کہ "یہ تباہی اور زبردستی نقل مکانی ہماری آنکھوں کے سامنے ہو رہی ہے۔" ادھر ریڈ کراس چیف نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال ’ناقابل برداشت‘ ہے۔ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کی صدر مرجانا سپولجارک نے جنیوا سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ انہوں نے اپنے حالیہ سفر کے دوران غزہ میں "ہر چیز کی کمی" دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں کہیں بھی لوگوں کے لیے حفاظت اور تحفظ نہیں ہے، کچھ امداد پہنچ رہی ہے، کچھ ٹرک آرہے ہیں لیکن لوگوں کی تکالیف اور ضروریات کی سطح کو دیکھتے ہوئے یہ کافی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں ادویات کی کمی، بجلی کی کمی، پانی کی کمی ہے جو ہسپتالوں کو چلانے کے لیے ضروری ہے۔ لیکن سب سے اہم بات، ہلاکتوں اور زخمیوں کی زیادہ تعداد کے پیش نظر جراحی کی صلاحیت میں کمی نظر آئی۔