سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد: سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ کہہ رہے ہیں کہ اپیل کے حق سے پہلے آئین لوگوں کا استحصال کرتا رہا ہے؟ ایک آئینی معاملے کے لیے پورے آئین کو کیسے نظر انداز کریں؟انہوں نے کہا کہ حکومت قانون سازی کر سکتی ہے مگر نظرثانی میں اپیل کا حق دینا درست نہیں لگ رہا۔ حکومت نے نظرثانی کو اپیل میں تبدیل کردیا جس کی ٹھوس وجوہات دینا لازم ہے۔ جسٹس منیب نے کہا کہ کیا یہ درست ہے کہ نظرثانی میں کسی بھی نئے قانونی نکتے کو اٹھایا جا سکے گا؟ اٹارنی جنرل نے کہا یہ درست ہے، اب نظرثانی اپیل کی شکل اختیار کرے گی اور نئے نکات اٹھائے جا سکیں گے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ نے نظرثانی کو اپیل ہی میں کیوں تبدیل کیا؟ اتنی مبہم اور وسیع قانون سازی کیسے کر دی گئی؟ مرکزی کیس کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے کسی نہ کسی غلطی کی نشاندہی تو کرنا ہو گی، قانون سازی ضرور کریں لیکن ابہام نہ چھوڑیں۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد چیف جسٹس نے تمام درخواست گزاروں کا شکریہ ادا کیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ تمام درخواست گزار اپنے دلائل تحریری طور پر بھی جمع کرا دیں، ریفرنسز بھی شامل کریں تاکہ مدد مل سکے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔