ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا میں عید قربان پر بد ترین لوڈشیڈنگ کیخلاف عوام سراپا احتجاج ہے، پشاور، نوشہرہ، مردان سمیت کئی شہروں میں مظاہرے کیے گئے جبکہ نوشہرہ میں مشتعل عوام نے جی ٹی روڈ بلاک کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مظاہرین کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی اور احتجاج کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، ایمبولینسیں بھی رش میں پھنس گئیں جبکہ سابق وزیر اعلیٰ کے پی پرویز خٹک کی گاڑی بھی رش میں پھنس گئی۔
پرویز خٹک نے شہریوں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ووٹ دیکر اچھا فیصلہ کیا اب5 سال صبر کرو۔
دوسری جانب صوابی میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر میدان میں آ گئے اور کہا کہ خیبر پختونخوا کی عوام سے تحریک انصاف کو ووٹ دینے کا انتقام لیا جارہا ہے، بس بہت ہوگیا! لوڈشیڈنگ کے خلاف اسمبلی فلور پر احتجاج ہو گا اور عوام میں بھی جائیں گے۔
ادھر کرک میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور مظاہرین نے شگئی روڈ بلاک کردیا۔
علاوہ ازیں رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی نے رحمان بابا گرڈ سٹیشن میں داخل ہو کر 10 فیڈرز کی بجلی بحال کردی۔
بجلی بحالی کے انوکھے انداز کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، ویڈیو میں رکن اسمبلی کو انکے ساتھیوں کے ساتھ گرڈ سٹیشن میں چارپائیوں پر لیٹے دیکھا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب پیسکو نے ایم پی اے فضل الہیٰ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، ایس ڈی او رشید گڑھی سب ڈویژن پیسکو نے رحمان بابا پولیس سٹیشن کو مراسلہ لکھ دیا جس میں فضل الہیٰ اور اس کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
مراسلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایم پی اے فضل الہٰی اور جمیل نامی شخص نے45 افراد کے ہمراہ رحمان بابا گرڈ سٹیشن پر دھاوا بولا، فضل الہٰی نے پولیس کی موجودگی میں زبردستی اخون آباد اور شلوزان فیڈر چالو کرائے، زبردستی فیڈر چالو کرانے سے پیسکو کو26 لاکھ40 ہزار روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔