پی ٹی آئی وکلاء کا سپریم کورٹ کے باہر مایوس کن احتجاج،صرف چندافرادکی شرکت

پی ٹی آئی وکلاء کا سپریم کورٹ کے باہر مایوس کن احتجاج،صرف چندافرادکی شرکت
کیپشن: پی ٹی آئی وکلاء کا سپریم کورٹ کے باہر مایوس کن احتجاج،صرف چندافرادکی شرکت

ویب ڈیسک: پاکستان تحریکِ انصاف کے وکلاء نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے وکلاء آئینی عدالت کے قیام کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر جمع ہیں جہاں سلمان اکرم راجہ، لطیف کھوسہ، اعظم سواتی اور راجہ بشارت بھی موجود ہیں۔ سپریم کورٹ کے باہر خاردار تاریں اور پولیس کی نفری پہنچا دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما نیاز اللّٰہ نیازی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے باہر پُرامن احتجاج کیا جائے گا۔نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا کہ پُرامن احتجاج ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، احتجاج فارم 47 حکومت اور آئینی پیکج کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں آئینی عدالتیں پہلے ہی موجود ہیں، مزید نہیں بننے دیں گے۔

شعیب شاہین 

شعیب شاہین نے کہا کہ اس وقت جمہوریت کو تماشہ بنا دیا گیا ہے،تین لوگوں نے اپنے ایکسٹیشن کے لیے آئین کو روندنا ہے،آج قانون کی پامالی عروج پر ہے، سپریم کورٹ سے بڑی امید ہوتی ہے،یہ اب سپریم کورٹ کے اختیار بھی ختم کرنا چاہتے ہیں۔

سردار لطیف کھوسہ 

 سردار لطیف کھوسہ  نے کہا کہ منصور علی شاہ صاحب ہم آپ کے ساتھ ہیں،قاضی صاحب کی فسطائیت نہیں چلے گی،ایک خط کے ذریعے نامناسب الفاظ کا استعمال کیا گیا،اگر آزاد عدلیہ نہیں تو انصاف کا حصول ناممکن ہو گا،ہم نے پہلے بھی آئین کو بچانے کے لیے کوشش کی،ہم پاکستان کی جمہوریت کو بچائیں گے۔

سلمان اکرم راجہ 

 سلمان اکرم راجہ  نے کہا کہ میں سب پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں،سمجھیں کہ ہمارے ساتھ ہو کیا رہا ہے،آئینی پیکج کا مقصد صرف سیاہ عدالت قائم کرنا ہے،یہ کوئی سیاسی معاملہ نہیں ہے،اگر قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی تو کچھ بھی نہیں ہو گا۔

صحافی نے سوال کیا کہ احتجاج میں کم لوگ کیوں شریک ہیں؟۔

رہنما پی ٹی آئی راجہ بشارت نے کہا کہ وکلا قیادت سے پوچھیں۔

علاوہ ازیں سربراہ انصاف لائرز فورم شاداب جعفری نے سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج وکلاء تحریک کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، وکلاء تحریک کا مقصد غیر آئینی اقدامات کو روکنا ہے۔ وکلاء تحریک کا دائرہ کار سپریم کورٹ سے ملک بھر تک پھیلائیں گے۔

Watch Live Public News