عمران خان کو 22 مارچ کو مینار پاکستان میں جلسے کا اعلان

عمران خان کو 22 مارچ کو مینار پاکستان میں جلسے کا اعلان
لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے 22 مارچ بروز بدھ کو مینار پاکستان میں جلسہ کرنے کا اعلان کردیا۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انہیں گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتی تھی، جس کا مقصد تھا کہ وہ اپنی پارٹی کے کسی فرد کو الیکشن ٹکٹ جاری نہ کرسکیں۔ عمران خان نے کہا کہ جھوٹ کی رانی کی لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطلب ہے، انہیں راستے سے ہٹایا جائے، یہی لندن پلان کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وارنٹ تو رانا ثناء اللہ کے بھی نکلے ہوئے ہیں، اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے 8 مارچ کو ریلی کا نکالنے کا فیصلہ کیا، 7 مارچ کو پولیس نے ہمیں ریلی نکالنے کی اجازت دی۔ اگلے دن ہر جگہ کینٹینر لگنے شروع ہوئے تو ہم حیران ہوئے۔انہوں نے سوال کیا کہ پوچھتا ہوں الیکشن کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کیسے لگ سکتی ہے؟۔ میں نے 8 مارچ کی ریلی شام 5 بجے منسوخ کرنے کا کہا، ریلی اس لیے منسوخ کی کیونکہ انتشار پھیلنے کا خدشہ تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں نے سیشن عدالت میں اپنا کیس شفٹ کرنے کا کہا تھا کیونکہ مجھ پر حملے کا خدشہ تھا، کیس شفٹ کرنے کے بجائے میرے وارنٹ نکال دیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے زمان پارک میں شیلنگ، لاٹھی چارج کیا، زمان پارک میں لوگ مرنے کیلئے تیار ہوگئے، مجھے کہا آپ کو نہیں نکلنا۔ عمران خان نے خطاب میں کہا کہ میں اسلام آباد کیلئے نکلا تو پتا تھا، انہوں نے مجھے جیل میں ڈالنا ہے یا قتل کرنا ہے، مجھے عدالت پہنچنے میں ساڑھے 5 گھنٹے لگے۔ سارا موٹروے صرف ایک آدمی کےلیے بند کیا گیا، ایسا لگ رہا تھا انہوں نے ساری پولیس، ایف سی کھڑی کی ہوئی ہے۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ لوگ شیلنگ کر کے اشتعال دلانے کی کوشش کر رہے تھے کہ کچھ ہو، میں عدالت کے باہر مشکل سے پہنچا، میں صرف حاضری لگوانے گیا تھا۔ میں عدالت کے دروازے پر گیا تو رینجرز، پولیس اور نامعلوم افراد نظر آرہے تھے، ہم عدالت کے باہر تھے تو وہاں پر بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ ان کا پلان تھا کسی طرح عدالت کے باہر انتشار ہو یہ گاڑی سے نکلے اور اسے قتل کردیا جائے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ مجھےخوف تھا کہ قتل عام ملک بھر میں پھیل جائے گا۔ اسلام آباد میں جیسی شیلنگ ہوئی اگر گاڑی تیزی سے باہر نہ نکالتا تو وہاں خون ہونا تھا، اگر ہوش کے ناخن نہ لیے تو ملک ہاتھ سے نکل جائے گا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔