ویب ڈیسک: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم کردی۔
سپریم کورٹ میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی جعلی ڈگری پر نااہلی کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم کردی اور کہا کہ سپریم کورٹ کا 7 رکنی بینچ قرار دے چکا ہے کہ ازخود نوٹس میں نااہلی نہیں ہوسکتی، ثمینہ خاور حیات کا کیس بھی لارجر بینچ کے فیصلے کے تناظر میں ہی دیکھا جائے گا۔
وکیل درخواست گزار طارق محمود ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس میں منتخب رکن اسمبلی کو نااہل کیا، سپریم کورٹ کا نااہلی پر مبنی حکم نامہ غلط ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن کو نااہلی ختم کرنے پر اعتراض ہے؟ اس پر ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے کہا کہ نااہلی ختم کرنے پر اعتراض نہیں، نااہلی کی مدت ویسے بھی پانچ سال ہوچکی ہے جو گزر چکے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 25 جولائی 2013 کو ثمینہ خاور حیات کو جعلی ڈگری پر نااہل قرار دیا تھا، ثمینہ خاور حیات ق لیگ کے ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی تھیں۔