بلوچستان میں موسلادھاربارشوں اورسیلابی ریلوں نےتباہی مچادی

بلوچستان میں موسلادھاربارشوں اورسیلابی ریلوں نےتباہی مچادی
بلوچستان میں موسلادھاربارشوں اورسیلابی ریلوں کے باعث مختلف حادثات میں مزید6 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ تفصیلات کے مطابق بارشوں اورسیلابی ریلوں کی وجہ سے جانی اور مالی بہت نقصان ہوا ہے صوبےمیں حالیہ اموات کوئٹہ، جعفرآباد،خضدارمیں ہوئیں۔لسبیلہ، سبی، ژوب، لورالائی، بولان، قلات، ڈیرہ مراد جمالی اور دیگر اضلاع میں بھی سڑکوں اور مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب بلوچستان کو سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا سے ملانے والی چاروں بڑی شاہراہیں لینڈسلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث تاحال بندہیں۔ ضلع لسبیلہ کے قصبے بیلہ میں 40 دیہات پانی میں ڈوب گئے،سیلابی ریلاگھروں میں داخل ہونے سے 300 سے زیادہ افراد محصور ہیں۔صوبے بھرمیں690کلو میٹر سڑکیں اور 18پل بارشوں اور سیلاب سے تباہ ہو چکے ہیں۔ بولان ندی میں طغیانی سے بی بی نانی کے قریب24 انچ قطرکی گیس پائپ لائن بہہ گئی،کوئٹہ، پشین، مستونگ، قلات، پشین، زیارت اور دیگر قصبوں کو گیس کی فراہمی معطل ہے۔ ایس ایس جی سی حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی سپلائی بحال کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔