برطانیہ میں غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں لاہور سے نوجوان صحافی گرفتار

برطانیہ میں غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں لاہور سے نوجوان صحافی گرفتار
کیپشن: برطانیہ میں غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں لاہور سے نوجوان گرفتار

ویب ڈیسک: برطانیہ میں غلط معلومات پھیلانے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ پولیس نے ویب سائٹ کی مدد سے غلط معلومات پھیلانے والے شخص کو لاہور سے حراست میں لے لیا۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار کیے جانے والے شخص کو لاہور کے علاقہ ڈیفنس سے حراست میں لیا گیا ہے۔ گرفتار شخص کی شناخت فرحان آصف کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس افسران نے فرحان آصف سے مکمل تفتیش اور اس کا بیان قلم بند کر لیا۔ 

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مزید کارروائی اور اس کے ساتھ ملوث دیگر افراد تک رسائی کے لیے ملزم کو ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔ کیس میں مزید تفتیش اور حقائق سامنے لانے کے لیے ایف آئی اے ازسر نو تفتیش کرے گی۔ 

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں ہونے والے فسادات میں لاہور کا نوجوان ملوث نکلا

ایف آئی اے سائبر ونگ نے تفتیش کا آغاز کردیا:

برطانیہ میں ہوئے واقعات میں ڈیفنس لاہور سے گرفتار ہونے والے فرحان نامی شخص سے  تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔ فرحان سے تفتیش ایف آئی اے سائبر ونگ نے شروع کردی۔ 

فرحان نے سوشل میڈیا سے لی گئی معلومات خبر کے طور پر پوسٹ کی۔ تفتیش میں پوسٹ لگانا ثابت ہوگیا ہے۔ 

ذرائع ایف آئی اے کے مطابق فرحان آصف  کو سی آئی اے ماڈل ٹاون نے حراست میں لیا تھا۔ فرحان آصف  سے سائبر ایکٹ کے تحت تفتیش  جاری ہے۔ فرحان آصف کے خلاف معلومات برطانوی حکومت نے شیئر کی تھیں۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں غلط معلومات کی تحقیقات میں لاہور سے ویب سائیڈ استعمال ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

یاد رہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی نے دعوی کیا تھا کہ برطانیہ میں ہونیوالے حالیہ فسادات بھڑکانے میں   لاہور کے ایک نوجوان، نووا سکوٹیا کا ایک ہاکی پلئیراور امریکا، ٹیکساس کا ایک شہری ملوث ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان سب کا تعلق چینل 3 ناؤ نامی اس ویب سائٹ سے ہے جس کی خبر میں برطانیہ کے ساؤتھ پورٹ شہر میں تین بچیوں کے 17 سالہ قاتل کا جھوٹا نام سوشل میڈیا پر پھیلنے کے بعد انتہا پسندوں کے ہنگاموں کا آغاز ہوا۔ 

اسی ویب سائٹ نے یہ غلط دعوی بھی کیا تھا کہ حملہ آور پناہ گزین ہے جو ایک سال قبل غیر قانونی طریقے سے کشتی کے ذریعے برطانیہ پہنچا تھا۔

دیگر ذرائع سے ایسی غلط اطلاعات کہ حملہ آور مسلمان تھا بھی ہنگاموں کی وجہ بنیں جن کے دوران مسلمان آبادی سمیت مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔ 

بی بی سی نے اس ویب سائٹ سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کی نشان دہی کرنے کے بعد ان کے دوستوں اور ساتھیوں سے بات کی اور اس بات کی تصدیق کی کہ یہ افراد حقیقت میں وجود رکھتے ہیں۔

ویب سائٹ ’’ چینل تھری ناؤ’’ دراصل سوشل میڈیا پر جرائم کی خبریں شائع کرکے  پیسے بنا رہی ہے تاہم ویب سائٹ پر غلط معلومات کا روس سے کوئی تعلق نہیں۔

Watch Live Public News