سابق اداکارہ کا کہنا ہے کہ مسلم خواتین کے خلاف تعصب کو فروغ دینا اور ایسا نظام قائم کرنا، جہاں انہیں تعلیم اور حجاب کے درمیان کسی ایک کو منتخب کرنا ہے یا پھر انہیں چھوڑنا ہے، سراسر نا انصافی ہے ۔ آپ انہیں ایک بہت ہی محدود چوائس کیلئے مجبور کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، جو آپ کے ایجنڈے کو فروغ دیتا ہے اور پھر ان پر تنقید کرتے ہیں جبکہ وہ آپ کے ذریعہ بنائی گئی چیزوں میں قید ہیں ۔View this post on Instagram
بالی ووڈ کی سابق اداکارہ زائرہ وسیم نے کرناٹک حجاب معاملہ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا، انہوں نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک طویل نوٹ پوسٹ کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ " یہ کہنا کہ حجاب پہننے کا انتخاب کسی کو وراثت میں ملا ہے تو یہ ایک غلط تصور ہے۔" یہ تصور سہولیت یا ناواقفیت کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اسلام میں حجاب ایک چوائس نہیں بلکہ فرض ہے۔ جو خواتین حجاب پہنتی ہیں وہ اس فرض کو ادا کر رہی ہیں جس کا اس کے اللہ نے حکم دیا ہے جبکہ وہ اللہ کے حکم پر چلنے کو اپنا فرض سمجھتی ہیں ۔ انہوں نے خود کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک خاتون کے طور پر شکر گزاری اور عاجزی کے ساتھ حجاب پہنتی ہوں اور اس پورے سسٹم سے ناراضگی کا اظہار کرتی ہوں جہاں خواتین کو صرف ایک مذہبی وابستگی کی وجہ سے روکا اور ہراساں کیا جارہا ہے ۔