اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے کچھ کرنا ہی نہیں چاہتی ہے ، وزارت خارجہ قانونی محاذ پر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو سہولت فراہم کریں ۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی و صحت سے متعلق فوزیہ صدیقی کی دائر درخواست پر سماعت ہوئی ۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے درخواست پر سماعت کی فوزیہ صدیقی اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئیں . عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا پراگریس ہے ؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عدالتی حکم کے مطابق قائم مقام امریکی سفیر سے ہمارے آفیشلز کی ملاقات ہوئی ہے . جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیئے کہ کیا کافی اور کیک کی میٹنگ ہوئی ؟ مطلب نا سیکرٹری خارجہ نا وزیر خارجہ نے عدالتی حکم سے متعلق آگاہ کیا ، ساتویں آٹھویں سماعت ہے حکومت اس حوالے کچھ کرنا نہیں چاہتی ، ہمارا بھی ایک دائرہ اختیار ہے اس کی حد تک ہی رہ سکتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ سفارتی سطح پر اٹھایا گیا ہے ۔عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کوئی آئیڈیا نہیں اس ملاقات میں کیا ہوا ہے ، فوزیہ صدیقی کے وکیل نے کہا کہ امریکہ میں ایک اور وکیل ہائر کیا ہے ، وکیل فوزیہ صدیقی نے کہا کہ بظاہر ایسے لگتا ہے حکومت اس معاملے میں بے بس نظر آتی ہے ، عدالت کی وزارت خارجہ کو قانونی محاذ پر فوزیہ صدیقی کو سہولت فراہم کرنے کی ہدایت عدالت کا وزارت خارجہ حکام کو آئندہ ہفتے فوزیہ صدیقی کے ساتھ میٹنگ کرنے کی ہدایت ہے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے کہا کہ وہ ہماری شہری ہیں جو مدد حکومت کر سکتی ہے کرے گی ۔ کیس کی مزید سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔