وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ اور یہ صحافی اب گرفتار ہو چکا ہے، ہراسمنٹ گروپ شائد عید منانے میں مصروف ہے اس لئے سوشل میڈیا پر ان کے حق میں کوئی آہ و بکا نہیں ملے گی، یہ اس صوبے میں ہو رہا ہے جس کی حکمران جماعت کے پرچی لیڈر کے پاس ہراسمنٹ گروپ داد رسی کے لیے پڑاؤ ڈالتا ہے.اندرون سندہ کے صحافیوں ہر جعلی پرچے اور سر کاری دباؤ ایک عام سی بات ہو گئ ہے، سلطان رند پر نئ FIR ایسی ہی کاروائ ہے میں نے گورنر سندہ @ImranIsmailPTI سے درخواست کی ہے کہ IG سندہ سے فوری اس واقعے کی رپورٹ لیں ، آزادی اظہار کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 20, 2021
اور یہ صحافی اب گرفتار ہو چکا ہے
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 20, 2021
ہراسمنٹ گروپ شائد عید منانے میں مصروف ہے اس لئے سوشل میڈیا پر ان کے حق میں کوئی آہ و بکا نہیں ملے گی
یہ اس صوبے میں ہو رہا ہے جس کی حکمران جماعت کے پرچی لیڈر کے پاس ہراسمنٹ گروپ داد رسی کے لیے پڑاؤ ڈالتا ہے pic.twitter.com/HqUjzzuWOm