ویب ڈیسک: (علی زیدی) پاکستان کی مشہورزمانہ سوزوکی مہران ویسے تو پانچ سال قبل بند ہوچکی ہے۔ لیکن ابھی بھی اسے پاکستان کی سڑکوں پر دیکھا جاسکتا ہے۔ مہران کار کم خرچ اور کم قیمت ہونے کی وجہ سے ابھی بھی شہریوں کیلئے بجٹ دوست کار مانی جاتی ہے۔
مقامی طور پر تیار کردہ مہران کا سفر اس وقت ختم ہوا جب 2019 میں کمپنی نے اسے آفیشلی بند کرنے اور اس کی جگہ آلٹو متعارف کروانے کا اعلان کیا۔
یاد رہے کہ سال 2012 میں سوزوکی نے اپنی تمام گاڑیوں کو یورو2 اسٹینڈرڈ پر منتقل کیا تھا۔ جس میں مہران بھی شامل تھی۔ مہران کار 1988 میں متعارف کروائی گئی تھی۔ اس گاڑی کو سوزوکی ایف ایکس کی جگہ متعارف کروایا گیا تھا۔ تاہم دہائیوں کے سفر میں اس میں بہت کم تبدیلی کی گئی۔
سوزوکی مہران کو 72 فیصد تک پاکستان میں ہی تیار کیا جاتا تھا لیکن اس کے باوجود بھی اس کی قیمت میں سال میں تین سے چار مرتبہ اضافہ کیا گیا۔ جس کی وجہ روپے کی تنزلی بتائی جاتی رہی ہے۔
سوزوکی مہران کی پاکستان میں قیمت:
مہران 2018-19 ماڈل کی مارکیٹ میں قیمت 14 سے 16 لاکھ کے درمیان ہے۔
اسی طرح 2010 سے2015 تک کے ماڈل صارفین کو گاڑی کی کنڈیشن کی مناسبت سے 10 لاکھ کے لگ بھگ دستیاب ہے۔
2010 سے پہلے کے ماڈل 10 لاکھ روپے سے کم کی قیمت میں مارکیٹ سے مل جاتے ہیں۔
سوزوکی مہران کی پیٹرول کی ایوریج:
سوزوکی مہران بہترین پیٹرول ایوریج کیلئے جانی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مہران شہر میں 12 سے 15 کلومیٹر فی لیٹر جبکہ ہائی وے پر 16 سے 18 کلومیٹر فی لیٹر ایوریج دیتی ہے۔