دھماکا خیز مواد بیرون ملک نصب کیا گیا، اسرائیل ذمہ دار، لبنان کا اقوام متحدہ کو خط

 lebanon wrote letter to security council
کیپشن: lebanon wrote letter to security council
سورس: google

 ویب ڈیسک :لبنان کے حکام نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ رواں ہفتے دھماکے سے پھٹنے والی رابطے کی ڈیوائسز میں دھماکا خیز مواد لبنان پہنچنے سے پہلے بھرا گیا۔ اسرائیل ذمہ دار ہے لبنان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نام خط۔

 میڈیا رپورٹ کے مطابق لبنان مشن کی جانب سے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو بھجوائے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکام نے ایسی ڈیوائسز کا بھی تعین کر لیا ہے جن پر الیکٹرانک پیغامات بھیج کر دھماکے کیے گئے۔

اس خط میں حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل کے لیے اسرائیل کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

لبنان میں ہونے والے دھماکوں کے حوالے سے 15 ارکان پر مشتمل سلامتی کونسل کا اجلاس جمعے کو ہو رہا ہے۔

حزب اللہ کے زیراستعمال رابطے کے ذرائع پر حملے 17 اور 18 ستمبر کو کیے گئے جن میں مجموعی طور پر 37 افراد ہلاک اور تین ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔

مختلف افراد کے پاس موجود ڈیوائسز میں دھماکوں کے بعد لبنان کے ہسپتالوں میں بڑی تعداد میں زخمی افراد لائے گئے جبکہ عسکریت پسند گروپ میں بھی شدید افراتفری دیکھنے کو ملی۔

ان حملوں کے بارے میں ابھی تک اسرائیل نے کوئی براہ راست تبصرہ نہیں کیا جن کے میں بارے میں سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ آلات اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے ملک میں پہنچائے۔

اسرائیل کی خفیہ ایجنسی اس سے قبل بھی دیگر ممالک میں اس قسم کے خفیہ اور نئے طرز پر حملوں کی لمبی تاریخ رکھتی ہے۔

Watch Live Public News