”ضد چھوڑیں، عوام پر رحم کھا کر استعفی دیں اور گھر جائیں“

”ضد چھوڑیں، عوام پر رحم کھا کر استعفی دیں اور گھر جائیں“

کراچی (پبلک نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے رمضان کے مہینے میں ہوشربا مہنگائی کے حوالے سے بیان میں کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت نے عوام کو دیوار سے لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ رمضان کے مہینے میں کھانے پینے کی اشیا کی ریکارڈ قیمتوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ یہ ملک اور اس کے مسائل کا حل آپ کے بس کی بات نہیں۔ رمضان کے آغاز میں گھی، آٹا، دالوں اور گوشت سمیت 16 ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافہ پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک میں مہنگائی کرنے والی مافیا کی سرپرستی کرکے عوام سے دشمنی کررہے ہیں۔ عمران خان کے رمضان میں ہر چیز کی نگرانی کے اعلان کے بعد مہنگائی میں خوف ناک اضافہ تشویش ناک ہے۔ عمران خان نے جس رمضان پیکج کا اعلان کیا تھا، وہ کہیں نظر نہیں آرہا۔ رمضان میں یوٹیلٹی اسٹورز کو سبسڈی دینے سے حکومت کی ذمہ داری ختم نہیں ہوگئی، اوپن مارکیٹ میں مہنگائی آسمان کو چھورہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے بیشتر بچت بازاروں میں اوپن مارکیٹ سے زیادہ مہنگی اشیا فروخت ہورہی ہیں۔ آج رمضان میں عام آدمی کا اتنا بجٹ بھی نہیں کہ وہ اپنے اہل خانہ کے لئے یومیہ سبزیاں اور پھل تک خرید سکے۔ رمضان میں مہنگائی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ عمران خان نے ملک کو قرضوں میں جھونک کر مافیاز کے حوالے کردیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ وزرائے خزانہ کی تبدیلی سے عوام کی تکلیفوں میں کوئی کمی نہیں آسکتی۔ اصل ریلیف عوام کو اس وقت ملے گا جب ملک میں مہنگائی کے ذمہ دار نااہل حکمران گھر جائیں گے۔ نااہل وزیراعظم دنیا کی مثالیں دینے کے بجائے یہ بتائیں کہ ان کی حکومت نے عوام کیلے اب تک کیا کیا ؟ ہر مہینے مہنگائی میں اضافے کی شرح خود اپنا ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ مہنگائی کے حوالے سے حکومت کے اپنے ہی اعداد و شمار اس کے کارناموں کی قلعی کھول رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ تھنک ٹینکس کی رپورٹ بتاتی ہے معیشت سخت سست روی کا شکار ہے۔ دنیا کے آگے کشکول لے کر گھومنے والے وزیراعظم نے عوام کو کوئی ریلیف نہیں بلکہ صرف رسوائی دی۔ ضد چھوڑیں اورعوام پر رحم کھا کر استعفی دیں اور گھر جائیں۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔