’پاکستان کو عمران خان سے زیادہ فوج کی ضرورت ہے‘

’پاکستان کو عمران خان سے زیادہ فوج کی ضرورت ہے‘
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان نے عوام اور خصوصاً اپنے کارکنوں پر زور دیتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ کبھی بھی فوج کیخلاف بات نہ کریں۔ ٹویٹر سپیس پر مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عمران خان سے زیادہ فوج کی ضرورت ہے۔ یہ فوج نہ ہوتی تو اس ملک کے تین ٹکڑے ہو چکے ہوتے۔ اگر فوج نہ ہو تو ملک نے نہیں رہنا۔ ہمیں اس کی مضبوطی کے لئے بات کرنی چاہیے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ دشمن ہمیشہ فوج پر حملے کرتے ہیں۔ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ دشمن چاہتا ہے کہ ہماری فوج کمزور ہو۔ آصف زرداری اور نواز شریف نے اپنی حکومت میں فوج کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔ آصف زداری میمو گیٹ میں کہہ رہے تھے کہ ہمیں فوج سے بچائیں۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سکیورٹی خطرات کے باوجود وہ لاہور کے جلسے میں ضرور جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپ احتیاط کرتے ہیں لیکن اس کی بھی ایک حد ہے۔ میں بھی ایک حد تک احتیاط کرتا ہوں۔ اگر اللہ نے آپ کا وقت مقرر کر رکھا ہے جسے کوئی تبدیل نہیں کرسکتا۔ اگر آپ کا وقت مقرر نہیں ہے تو پھر آپ کو کچھ نہیں ہوسکتا۔ ہم بھی آزادی کی تحریک چلائیں گے۔ جو بھی ہوجائے میں ضرور جاؤں گا۔ عمران خان نے کہا کہ سیاسی جماعت کی کور نظریاتی ہوتی ہے۔ جو ہمارے ساتھ چل رہے تھے وہ سمجھ رہے تھے کہ وہ اپنے کاروبار کو فائدہ پہنچائیں گے۔ پاکستان میں ایسا ہوتا ہے۔ ہم نے روکنے کی کوشش کی تو ہمیں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ ہم قانون کی حکمرانی قائم کرنے کی کوشش کی اور ان لوگوں نے خود کو ظاہر کردیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے سوچا تھا کہ صرف پانچ فیصد عوام باہر نکلیں گے۔ میرے لیے یہ بڑی خوشی کی بات تھی۔ میں چاہتا ہوں کہ پاکستانی ایک قوم بنیں۔ میں نے پہلی مرتبہ دیکھا ہے کہ ہم قوم بننے کی طرف چل نکلے ہیں جو ہمیں 70 سال پہلے کرنا چاہیے تھا۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری ساڑھے تین سال کی حکومت مشکل تھی۔ چیلنجز بہت تھے، ہمارے پاس وہ طاقت نہیں تھی جو ہونی چاہیے تھی۔ اتحادی حکومت تھی۔ وہ بلیک میل کرتے تھے۔ کوئی اہم بل ہوتا تھا مشکل پڑ جاتی تھی۔ سب ترقیاتی فنڈز پر متفق ہوتے تھے اُن کی بل میں دلچسپی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کئی الیکٹ ایبلز ہمارے ساتھ کھڑے رہے اور کچھ نے غداری کی۔ اب کوئی ٹکٹ نہیں ملے گا جب تک ہم یہ نہ دیکھیں کہ ان کا کیا نظریہ ہے۔ فارن فنڈنگ کیس پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’کوئی بھی چیز اس کیس میں نہیں ہے۔ یہ پارٹی فنڈ ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ساری پارٹیز کی فارن فنڈنگ چیک کریں۔ ہماری فنڈ ریزنگ ریکارڈ پر ہے۔‘ بدھ کی رات کو ٹوئٹر سپیس پر مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہیہ 22 کروڑ افراد کی توہین ہے کہ باہر سے لاکر حکومت ان کے سر پر بٹھا دی جائے۔ اگر ہم کہیں گے کہ بیگرز آر ناٹ چوزرز تو ہمیشہ چیونٹیوں کی طرح رینگتے رہیں گے۔ شہباز شریف اور ان کے بیٹوں پر 40 ارب روپے کی کرپشن کے کیسز ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم پہلی دفعہ الیکشن لڑنے کی سائنس سمجھ کر آئندہ انتخابات لڑیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت میں آکر کیا کرنا ہے۔ اب ہم سب جانتے ہیں اور پوری تیاری کرکے آئیں گے۔ اس بار ہم نوجوانوں کو پوری طرح تیار کرکے الیکشن لڑیں گے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔