پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر ہے ہمیں اس بخار کو توڑنا پڑے گا۔ حیدرآباد میں شیخ ایاز میلے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ تقسیم رہے لیکن جیت تقسیم میں نہیں بلکہ اتحاد میں ہے، ایک دوسرے کو غدار اور کافر کہنے سے ملک کیسے چل سکتا ہے۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ بڑے بڑے لیڈر قتل کردیے گئے، ہمیں اپنی تاریخ اور ثقافت کو اون کرنا ہوگا، پاکستان کو 2024 میں نشاۃ ثانیہ کی ضرورت ہے، سب زبانوں کو اون کرنے اور ان کو اہمیت دینے کی ضرورت ہے، شہریوں کو اونر شپ دیں کہ وہ اردو کے ساتھ اپنی مقامی زبان بھی بولیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ میں انتہاپسندی کی سوچ کو ایک حد تک روکا گیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنی ثقافت کو اون کرتے ہیں، پاکستان نہیں چل سکتا اگر ہم شاعر، آرٹسٹ اور کلچر کو اون نہ کریں، پاکستان میں ظلم بہت ہوا، بڑا ظلم یہ ہے کہ ہم نے اپنے ہاتھوں سے تاریخ، ثقافت اور زبان کو دبایا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں نفرت، تقسیم رہے، ہر پاکستانی کو سمجھانا پڑے گا آپ اور میں محب وطن ہیں، اختلاف رائے رکھیں لیکن مطلب یہ نہیں ذاتی دشمنی پر اتر آئیں۔ پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ نوجوان مثبت سرگرمیوں میں پیش پیش رہیں، ہمیں ملک کی سمت کو تبدیل کرنا ہے، نوجوانوں میں مثبت سرگرمیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے، یوتھ کارڈ کے ذریعے نوجوانوں کو مالی مدد پہنچانا چاہتے ہیں، تنقید کے بجائے مزید اقدامات کرنا چاہتا ہوں، ملک کی سمت کو تبدیل کرنا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ قطب جنوبی اور شمالی کے بعد سب سے زیادہ گلیشئرز ہمارے ملک میں ہیں، لوگوں کو اس خطرے سے با خبر ہونا چاہیے کہ یہ برف پگھل جائے گی، ہم سیلاب میں ڈوبیں گے اور پیاس سے مریں گے، کوہ ہمالیہ کے نیچے رہنے والے پاکستانیوں کی زندگی خطرے میں ہے۔