ویب ڈیسک:(محمدساجد)سینیئر صحافی منصور علی خان نےکہا وزیراعلیٰ کے پی کے صرف کھوکھلے نعرے مار رہے ہیں، وہ کس حد تک اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر ہیں یہ بھی سب معلوم ہے۔
صحافی منصور علی خان نے اپنے ’ویلاگ ‘ میں مختلف سوالات کے جوابات دیے، ایک سوال منصور علی خان سے کیا گیا کہ ’مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جے یو آئی اور پی ٹی آئی سیاست کررہی ہےاُن کی اس سیاست سے آپکو نہیں لگتا ہے کہ آئندہ آنے والے 20،30 سالوں میں پنجاب اور کے پی کے الگ ہوجائیں گے؟
صحافی منصور علی خان نےجواب دیتے کہا پہلی بات تو یہ کہ ایسا کبھی بھی نہ ہو، خیال میں بھی یہ سوچ نہیں سکتا کہ ہمارا ایک صوبہ ہم سے الگ ہوجائے، یہ ایک ایسا ڈراونا خواب ہے جو دن کے وقت بھی نہیں دیکھ سکتا۔
اگر آپ کے خیال میں یہ ہے کہ علی امین گنڈا پور نعرے مارتا ہے تو یہ سب ٹوپی ڈرامہ ہے، وہ کس حد تک اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر ہیں میں سب جانتا ہوں۔
منصور علیٰ خان نے دعویٰ کیا کہ علی امین گنڈا پور اس وقت جس کرسی پربیٹھیں وہ اسٹبلشمنٹ کے آشرواد کے بغیر نہیں بیٹھے،حال ہی میں خواجہ آصف نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور کے دل میں آزادی کی تحریک جاگنی ہے۔
خود ہی جواب دیتے منصور علی خان نے کہا کوئی تحریک نہیں جاگنی جہاں اُن کی سیٹنگ کی ہوئی ہے اسٹیبلشمنٹ خود فریکونسی تبدیل کرلےگی۔