30 دن میں امریکی عوام صدر ٹرمپ کی پالیسیوں اور مہنگائی سے تنگ، سروے

Surprising new poll numbers released on Trump's performance so far in the White House
کیپشن: Surprising new poll numbers released on Trump's performance so far in the White House
سورس: google

ویب ڈیسک : صرف 30 دن بعد امریکیوں کی اکثریت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے تنگ اور مہنگائی سے  شاکی۔۔   صدر نے اپنی حدود اور اختیارات سے تجاوز کیا۔۔شہریوں کی تازہ ترین سروے میں رائے۔

CNN/SSRS اور The Washington Post/Ipsos کے دو نئے پولز GOP صدر کی   امریکی عوام میں حمایت  کی درجہ بندی کو کم تر دکھا یا ہے  ۔ CNN پول میں ان کے حامی 47 فیصد ہیں جبکہ مخالفین 52 فیصد جبکہ واشنگٹن پوسٹ کے سروے میں ان کے حامی 47 فیصد ہیں جبکہ مخالفین 53 فیصد رہے۔

  دونوں سروے میں   رائے دہندگان کی معمولی اکثریت   کا خیال ہے کہ صدر ڈونلڈ  ٹرمپ نے ٹیک ارب پتی ایلون مسک کے ذریعہ چلنے والی وفاقی حکومت  کی ری سائزنگ کے لئے اپنی صدارتی  حدود وقیود سے تجاوز کیا ہے۔

یادرہے صدر ٹرمپ کے بہت سے متنازعہ ابتدائی اقدامات جن میں بڑے پیمانے پر اخراجات کو منجمد کرنا بھی شامل ہے جسے فی الحال عدالت  نے روک دیا ہے، لیکن  ہزاروں وفاقی کارکنوں کی برطرفی، وفاقی کنٹریکٹس میں کٹوتیوں اور ایگزیکٹو آرڈرز کے سیلاب  کےبعد ملک بھر میں زلزلے اور آفٹر شاکس کی سی کیفیت پائی جارہی ہے۔

  واشنگٹن پوسٹ سروے میں، 58 فیصد   رائے دہندگان نے وفاقی کارکنوں کو فارغ کرنے کی مخالفت کی۔  سروے  میں صرف 34 فیصد   رائے دہندگان نے وفاقی حکومت میں ارب پتی ایلون مسک کے کردار کی  حمایت کی ، جب کہ CNN کے سروے میں 54 فیصد   رائے دہندگان  نے قرار دیا  کہ ٹرمپ کے لیے SpaceX کے سی ای او کو اپنی انتظامیہ میں نمایاں کردار دینا  اچھا قدم نہیں۔

 کسی بھی عوام کے لئے سب سے بڑا اور اہم مسئلہ مہنگائی ہے اور امریکی عوام ابھی اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے صدر ڈونلڈ  ٹرمپ  کی صلاحیتوں کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں ۔ سی این این کے سروے میں، 62 فیصد   رائے دہندگان  جن میں  47 فیصد ریپبلکن شام تھے نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے روزمرہ کی اشیاء ضروریہ کی قیمتوں  میں کمی لانے کے لئے کافی کوشش نہیں کی ۔

 اسی طرح واشنگٹن  پوسٹ پول میں 69 فیصد   رائے دہندگان  کا کہنا تھا  کہ کینیڈا، میکسیکو اور چین پر محصولات امریکا میں مصنوعات کو مزید مہنگی کر دیں گے۔

وائٹ ہاؤس نے جمعرات تک سروے یا پولز کے بارے  میں تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

نئے سروے میں صدر ٹرمپ کے لیے  ایک اچھی خبر اب بھی ہے کہ  ان کی حمایت اب بھی ان کی پہلی صدارتی مدت کے اس وقت کے مقابلے میں چند پوائنٹ زیادہ ہے ۔

 اسی طرح سی این این کے سروے میں تقریبا تین چوتھائی ڈیموکریٹس  رائے دھندگان کا خیال ہے  کہ کانگریس کے ڈیموکریٹس GOP صدر کو چیک کرنے کے لئے کافی کام نہیں کر رہے ہیں۔

CNN/SSRS پول جو  13-17 فروری تک منعقد ہوا  میں1,206 امریکی بالغ افراد نے حصہ لیا  غلطی کا 3.1 فیصد پوائنٹس  امکان تھا ۔ واشنگٹن پوسٹ/Ipsos پول جو 13-18 فروری تک منعقد ہوا میں  2,601 بالغ امریکیوں نے حصہ لیا اور اس میں غلطی کا امکان 2.1 تھا۔

  اسی طرحQuinnipiac یونیورسٹی کے سروے میں پوچھے گئے سوال کے مطابق 45 فیصد ووٹر ز ٹرمپ کے بطور صدر  اپنے فرائض کی انجام دہی کے اسٹائل کے حامی ہیں جبکہ  49 فیصد نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔

 جنوری کے اواخر میں صدر کے عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد اپنے پہلے ہفتے کے دوران کیے گئے Quinnipiac پول سے کم ہے جب  46 فیصد  امریکی ووٹران کے حامی تھے جبکہ 43 فیصد ان کے خلاف تھے۔

اسی طر ح گیلپ کے  قومی سروے میں  صدر ٹرمپ کے حق میں 45 فیصد عوام نے ووٹ دیا جبکہ 51 فیصد ان کے کام کرنے کے طریقے کے خلاف ہیں یہ جنوری سے کم ہے جب  47 فیصد عام ان کے حق میں اور 48 فیصد ان کے خلاف تھے۔

رائٹرز/اپسوس قومی سروے کے مطابق، صدر ٹرمپ کے حق میں ے 44 فیصد امریکی عوا م ہے جبکہ  51 فیصد  نے انہیں نامنظور کیا۔  رائٹرز/اِپسوس کے پچھلےماہ ہونے والے  سروے میں ٹرمپ ن کے حق میں 45 فیصد امریکی شہری تھے جبکہ ان کے خلاف 46 فیصد شہری تھے  ۔

تازہ ترین Quinnipiac پول 13-17 فروری کو منعقد ہوا جبکہ  گیلپ کا فیلڈ سروے  3-16 فروری، اور Reuters/Ipsos ن کا سروے  13-18 فروری کو  منعقد ہوا۔

اس ہفتے ہونے والے تمام سروے اورپولز کے مطابق صدر ٹرمپ کو ابھی بھی مقبولیت حاصل ہے ۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں اپنے ابتدائی ہفتوں کے دوران ایگزیکٹو احکامات اور اقدامات کو جنونی رفتار کو برقرار رکھا ہے۔ اس کے ذریعے انہوں نے نہ صرف  انتخابی مہم کے کچھ بڑے وعدوں کو پورا کیا، بلکہ وفاقی حکومت پر تیزی سےقبضہ کرنے، وفاقی افرادی قوت  میں بڑی ڈاؤن سائزنگ  اخراجات میں  کٹوتیوں، اور کچھ دیرینہ شکایات اور مسئلے بھی حل کئے۔

 یادرہے سابق صدر جوبائیڈن کو  وائٹ ہاؤس میں پہلے چھ مہینوں کے دوران صرف 50 فیصد  سے کم مقبولیت حاصل رہی  ۔ تاہم افغانستا ن سے امریکی فوج کا ہنگامی انخلا، مہنگائی اور تارکین وطن میں روز افزوں اضافے نے ان کی مقبولیت کو نیچے غرق کردیا اور یہ کبھی واپس نہ آسکی ۔

نئے پولز ٹرمپ کی کارکردگی پر رائے دہندگان بری طرح تقسیم ہیں ۔Quinnipiac سروے میں 10 میں سے نو ریپبلکنز  نے صدر ٹرمپ کی حمایت کی ہے۔ لیکن آزاد امیدواروں میں ان کی  حمایت  43 فیصد اور ڈیموکریٹس میں صرف 4 فیصد رہ گئی۔

گیلپ پول  بھی ایک ایسی کہانی ہے ۔گیلپ کی جانب سے جاری ہونے والی ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ 93 فیصد ریپبلکن، 37 فیصد آزاد اور 4 فیصد ڈیموکریٹس نے مجموعی طور پر  صدرٹرمپ کی کارکردگی کی  حمایت کی ہے۔"

دریں اثنا، گیلپ پول کے مطابق  جب سے ٹرمپ کی  حمایت  میں کمی آئی ہے، امریکیوں کی کانگریس کے لئے حمایت میں اضافہ ہوا ہے جو  جنوری کے اوائل سے لے کر اب تک 12 پوائنٹس بڑھ گئی ہے، جو کہ ان کے تازہ ترین سروے میں یہ حمایت  29 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ یہ مئی 2021 کے بعد سے گیلپ  سروے  میں کانگریس کے لیے سب سے زیادہ  حمایت  ہے۔

Watch Live Public News