ڈبلیو ایچ او نے کورونا کبھی ختم نہ ہونیکا خدشہ ظاہر کردیا

ڈبلیو ایچ او نے کورونا کبھی ختم نہ ہونیکا خدشہ ظاہر کردیا
لاہور ( پبلک نیوز) ملک بھر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 12 فیصد سے تجاوز کرگئی۔ ایک دن میں 23 زندگیاں چلی گئیں۔ کراچی میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ مثبت کیسز کی شرح 46 فیصد سے تجاوز کرچکی۔ اسلام آباد میں بھی کورونا تیزی سے پھیلنے لگا۔ پنجاب میں لاہور اومی کرون کا گڑھ بن گیا۔ ڈبلیو ایچ او نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا وائرس اب شاید کبھی ختم نہ ہو۔ کورونا کی پانچویں لہر کی شدت بڑھ گئی۔ مثبت کیسز کے بعد اموات میں بھی اضافہ ہوگیا۔ ایک روز میں 7 ہزار 678 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 12 اعشاریہ نو چار فیصد ریکارڈ کی گئی۔ مہلک وبا نے ایک روز میں 23 زندگیوں کے چراغ بجھا دیئے۔۔ اموات کی کل تعداد 29 ہزار 65 ہوگئی۔ کراچی میں صورتھال انتہائی خطرناک ہے۔ مثبت کیسز کی شرح 46 اعشاریہ پانچ آٹھ فیصد تک پہنچ گئی۔ کراچی اور حیدرآباد میں آج سے انڈور ڈائننگ بند کر دی گئی۔ انڈور تقریبات پر بھی 15 فروری تک پابندی عائد کر دی گئی۔ اسلام آباد میں بھی کورونا تیزی سے پھیلنے لگا۔ مثبت کیسز کی شرح 18 اعشاریہ نو ایک فیصد ہو گئی۔ راولپنڈی میں 17 اعشاریہ پانچ فیصد کیس مثبت رپورٹ ہوئے۔ پنجاب میں لاہور اومی کرون کا گڑھ بن گیا۔ گزشتہ روز مزید 100 افراد میں اومی کرون ویرینٹ کی تصدیق ہوئی۔ اس وقت ملک بھر میں 57 ہزار 935 افراد کووڈ کے باعث اسپتالوں اور گھروں میں زیرعلاج ہیں۔۔ 961 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دوسری جانب ڈبلیو ایچ او نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا وائرس اب شاید کبھی ختم نہ ہو۔ لیکن اس کی شدت کم کی جا سکتی ہے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔