علاوہ ازین لبنان کی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے لبنان سمیت تمام مسلم ممالک سے بھی سوئیڈن کے سفارت کاروں کو نکالنے اور اپنے سفیر واپس بلانےکا مطالبہ کیا ہے۔ قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی کرنے والے ملعون شہری کا نام سلوان مومیکا ہے جس کا آبائی تعلق عراق کے صوبے موصل کے ضلع الحمدانیہ سے ہے، سلوان مومیکا سویڈن میں پناہ حاصل کرنے سے پہلے عراقی شہر نینوا میں ملیشیا کی سربراہی بھی کر چکا ہے۔ دھوکا دہی سمیت کئی کیسز میں عراق کو مطلوب سلوان مومیکا کئی سال قبل سویڈن فرار ہو گیا تھا اور سلوان مومیکا کی حوالگی کے لیے عراقی حکومت کی جانب سے باقاعدہ طور پر سویڈش حکومت سے درخواست بھی کی گئی ہے تاکہ اس کے خلاف عراقی پینل کوڈ کے تحت مقدمہ چلایا جا سکے تاہم تاحال سویڈش حکومت کی جانب سے سلوان کو عراقی حکومت کے حوالے نہیں کیا گیا۔????: PR NO. 1️⃣4️⃣7️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣3️⃣
— Spokesperson ???????? MoFA (@ForeignOfficePk) July 20, 2023
Condemnation of Desecration of Holy Quran in Sweden pic.twitter.com/U5tmRi9Xqj
قرآن کی بے حرمتی کے واقعے کے بعد عراق نے سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کر دیا ہے۔ گزشتہ روز عراقی ملعون شہری سلوان مومیکا جو کہ سویڈن میں رہائش پذیر ہے جس کی جانب سے ایک بار پھر سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی اور عراقی پرچم کی بھی تذلیل کی گئی ۔ اسی حوالے سے ملعون سلوان مومیکا نے کہا کہ اس کا آئندہ دس روز میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور عراقی پرچم کی تذلیل کا دوبارہ بھی ارادہ ہے۔ دوسری جانب عراقی دارالحکومت بغداد میں سیکڑوں مشتعل افراد نے قرآن کی بے حرمتی کے معاملے پر سویڈن کا سفارت خانہ نظر آتش کر دیا جبکہ قرآن پاک کی بےحرمتی پر عراق نے سویڈن کے سفیر کو بھی ملک بدر کر دیا۔ ادھر پاکستان نے بھی سویڈن میں قران پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے ۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق تمام ممالک مذہبی منافرت پھیلانے والوں کو الگ تھلگ کرنےکا آغازکریں۔