ویب ڈیسک: امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کے پاکستان سے متعلق اہم اجلاس کے دوران عمران خان کی رہائی کے نعرے لگ گئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ کمیٹی نے سائفر کیس کے اہم کردار امریکی انڈر سیکرٹری ڈونلڈ لو کو ان پر لگائے جانے والے الزامات پر سوال جواب کے سلسلے میں انہیں اجلاس میں طلب کر رکھا تھا۔
کمیٹی کے اجلاس کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب ’فری عمران خان‘ اور ’وی نیڈ عمران خان‘ کے نعرے لگائے گئے۔ اس دوران کمیٹی کے سربراہ نے نظم و ضبط بحال رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہم آپ کی رائے کا احترام کرتے ہیں لیکن جو ضوابط کی خلاف ورزی کرے گا، اسے باہر نکال دیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران اس سوال پر کہ کیا امریکہ کو پاکستان کی عدلیہ پر اعتماد کرنا چاہیے؟ ڈونلڈ لو نے کہا کہ ماضی میں پاکستان میں جن جن انتخابی حلقوں میں دھاندلی کے الزامات لگے، وہاں دوبارہ انتخابات کرائے گئے۔ مجھے امید ہے کہ اس مرتبہ بھی ان الزامات کی تحقیق ہو گی۔
ایوان نمائندگان کی ایک خاتون رکن نے پاکستان میں خواتین کے حقوق کے متعلق سوال پوچھا تو ڈونلڈ لو نے کہا کہ میری اہلیہ کی ملاقات پاکستان ہی میں ہوئی تھی اور وہ صنفی تشدد کے موضوع پر کام کر رہی تھیں۔ وہ یہاں ہوتیں تو وہ زیادہ بہتر بتا سکتیں۔ خواتین کے لیے بہتر مواقع اور ماحول پاکستانی ہی فراہم کر سکتے ہیں۔ میں نے دیکھا ہے کہ پاکستان میں خواتین سیاست اور کاروبار سمیت مختلف شعبوں میں سامنے آ رہی ہیں جو بہت امید افزا پہلو ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت میں خواتین بھلے بڑے بڑے کاروبار نہ چلا رہی ہوں لیکن وہ چھوٹے چھوٹے کاروباروں میں اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔
افغانستان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈونلڈ لو نے کہا کہ یہ درست ہے کہ پاکستان کی ماضی کی حکومتوں کا طالبان کے ساتھ قریبی تعلقات رہے ہیں لیکن اس وقت پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کشیدہ ہیں۔