صدر مملکت 24 گھنٹوں میں‌کسی دوسرے فرد کو حلف لینے کیلئے مقرر کریں

صدر مملکت 24 گھنٹوں میں‌کسی دوسرے فرد کو حلف لینے کیلئے مقرر کریں
لاہور: پنجاب کے نومنتحب وزیراعلٰی حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے حکم دیا ہے کہ صدر پاکستان حلف لینے کے لیے نیا نمائندہ مقرر کریں۔ جمعے کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا ہے کہ ’گورنر نئے وزیراعلٰی کا حلف نہیں لے سکتے اس لیے یہ عدالت یہ فیصلہ کرتی ہے کہ صدر پاکستان حلف لینے کے لیے نیا نمائندہ مقرر کریں۔ اس سے قبل چیف جسٹس امیر بھٹی نے سماعت آج گیارہ بجے تک یہ کہہ کر ملتوی کر دی تھی کہ ایڈووکیٹ جنرل گورنر پنجاب سے پوچھ کر بتائیں کہ وہ حمزہ شہباز سے حلف کیوں نہیں لینا چاہتے۔ جس پر چیف جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ گورنر پنجاب نے دو بجے تک صدر پاکستان کو وجوہات لکھ کر بھیج دیں تو ٹھیک ہے ورنہ عدالت اپنا حکم سنائے گی۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ چیف جسٹس امیر بھٹی نے حکم دیا کہ لکھ کر دے دیں کہ گورنر نے حلف سے انکار کر دیا ہے، تاکہ ہم حلف کے لیے کسی اور کو کہہ دیں، 11 بجے تک گورنر سے لکھوا کر عدالت میں پیش کریں، گورنر نے اگر انکار لکھنا ہے تو عدالت کے بجائے متعلقہ اتھارٹی کے نام لکھیں، 11 بجے دوبارہ سماعت ہو گی۔ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ’جمعرات کو ان کی گورنر پنجاب سے ملاقات ہوئی تھی اور وہ سمجھتے ہیں کہ وزیراعلٰی کا انتخاب قانون اور آئین کے مطابق نہیں ہوا۔‘چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے کہا تھا کہ ’21 دنوں سے پنجاب میں حکومت نہیں ہے، کیا آپ کو اندازہ ہے کہ صوبہ کیسے چل رہا ہے؟‘ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی کا الیکشن جیسے ہوا سب کورٹ کے علم میں ہے، جس طرح سے الیکشن میں تاخیری حربے استعمال کیے گئے سب پتہ ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کیس پیر تک ملتوی کرنے کا کہا تھا جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ’آپ کو کیوں مہلت دی جائے؟ آپ کے پاس اس کے علاوہ تو اور کوئی کام ہے ہی نہیں۔‘

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔