آج کے اجلاس نے ہمارے موقف کو مزید تقویت دی ، شاہ محمود قریشی

آج کے اجلاس نے ہمارے موقف کو مزید تقویت دی ، شاہ محمود قریشی
سابق وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس نے ہمارے موقف کو مزید تقویت دی ہے ، یہ ثابت ہو گیا کہ یہ مراسلہ درست تھا، دھمکی دی گئی، اب یہ بات ہے کہ اس کی تحقیقات کیسے کی جائیں گی، ہمارا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو حقائق سامنے لائے. ان کا کہنا تھا کہ اگر جوڈیشل کمیشن بنتا ہے تو ہم اپنےمطالبات پیش کریں گے. ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو مراسلہ پیش کر دیا ہے، اب یہ عدلیہ کی صوابدید ہے. معاملے پر ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ لیں جی آج نیشنل سیکورٹی نے بھی کہہ دیا سازش نہیں ہوئی مداخلت ہوئی ہے۔ اور کتنا مذاق اڑوانا ہے بھائی ؟جس کو سازش کے تحت لایا گیا۔ جس نے ساری سازش کی آج وہ ہمیں بتا رہا ہے کہ سازش نہیں مداخلت ہوئی ہے۔ آپ تو پہلے کہتے تھے یہ مراسلہ جھوٹا ہے۔پھر کہا گیا مراسلہ سچ ہے۔ پھر کہا گیا مداخلت ہوئی ہے سازش نہیں۔ آپ عوام کو اتنا بے وقوف سمجھتے ہیں۔عوام سب جانتے ہیں کہ میر جعفر کون ہے. واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے. ایجنسیوں کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ غیر ملکی سازش سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا . قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف،رانا ثنا اللہ،احسن اقبال،مریم اورنگزیب اور وزیر مملکت حنا ربانی کھر شریک ہوئے، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا اور تینوں مسلح افواج کے سربراہ بھی اجلاس میں شریک ہونے، امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید اور دیگر سول و عسکری حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی. قومی سلامتی کمیٹی نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے موصول ہونے والے ٹیلیگرام کا جائزہ لیا، سابق سفیر اسد مجید نے اپنے ٹیلی گرام کے مواد اور پیرائے کے بارے میں کمیٹی کو بریفنگ دی. قومی سلامتی کمیٹی نے کمیونیکیشن کے تمام مواد کا جائزہ لینے کے بعد گذشتہ اجلاس کے فیصلوں کی دوبارہ توثیق کی، قومی سلامتی کمیٹی کو اعلی ترین سیکیورٹی ایججنسیز کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا.
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔