پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کاشورشرابہ،کورم پورانہ ہونےپراجلاس ملتوی

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کاشورشرابہ،کورم پورانہ ہونےپراجلاس ملتوی
کیپشن: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کاشورشرابا،کورم پورانہ ہونےپراجلاس ملتوی

پبلک نیوز: پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں ہی اپوزیشن اور حکومتی اراکین کا شور شرابا۔حکومت اور اپوزیشن ارکان کی ایک دوسرے پر الزام تراشی، شور شرابے میں اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی جبکہ اپوزیشن ارکان ایوان سے باہر چلے گئے۔
تفصیلا ت کے مطابق حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام ہوگئی،ڈپٹی اسپیکر ظہیر چنڑ نے 5 منٹ تک گھنٹیاں بجانے کااعلان کر دیا۔ پنجاب اسمبلی کااجلاس 2گھنٹے38منٹ کی تاخیر سے شروع ہوگیا جس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر ظہیر چنڑ نے کی،اجلاس کے آغاز میں سیکرٹری اسمبلی نے عبداللہ وڑائچ، رانا منور حسین، علی حیدر گیلانی اور غلام رضا کااعلان کر دیا۔ڈپٹی اسپیکر ظہیر چنڑ نے نومنتخب ایم پی اے اعجاز عالم آکسٹن سے حلف لے لیا۔

ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کے خلاف معاملہ ایوان کے اندر بھی اٹھائیں گے باہر بھی احتجاج کریں گے،اپوزیشن کا شور شرابا ، حکومت اور اپوزیشن ارکان کی ایک دوسرے پر الزام تراشی،شور شرابے میں اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی جبکہ اپوزیشن ارکان ایوان سے باہر چلے گئے۔

رانا آفتاب 

حکومتی رکن کی مداخلت پر رانا آفتاب سیخ پا ہوگئے اور کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ  پونے تین گھنٹے بعد اجلاس شروع کیا،تقریبا آپکا کام تمام ہونے والا ہے قبلہ درست کرلیں آپکے پاس پارلیمانی سیکرٹریز نہیں،سٹینڈنگ کمیٹی نہیں بنی ہے،آپ نے تو پولیس اسٹیٹ بنادیا ہے،جیلیں سب نے دیکھی ہیں خیراتی سیٹوں والے نہ بولیں۔

رانا آفتاب نے کہا کہ اپنا ٹی اے ڈی اے لیں اور موج کریں۔

اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر
اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے ایوان میں پوائنٹ آف آڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جناب اسپیکر گزشتہ روز پولیس کو استعمال کیا، تین دن پہلے پریزائیڈنگ آفیسر کو فارم 45پر دستخط کروائے گئے،ضمنی انتخابات کیلئے گورنر ہاؤس میں پلاننگ کی گئی،پولنگ اسٹیشن پر 45 فارم پہنچائیں ہی نہیں گئے،ہمارے پولنگ ایجنٹ کو نکال کر ٹھپے لگائیں گے۔

احمد خان بھچر نے کہا کہ ہمارے پولنگ ایجنٹ اٹھاکر فارم پر مہریں لگا کر واپس کر دئیے،ہمیں قصور کی سیٹ پچیس ہزار سے ہروایا گیا بھرپور اس کی مذمت کرتے ہیں،کون سے دہشت گرد ہیں جو پولنگ اسٹیشن جانے تھے جو انٹر نیٹ بند کر دئیے،12حلقوں میں 22 ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے اتنی پولیس گردی،پولیس کی غنڈہ گردی اور دھاندلی سے لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔

 اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے مزید کہا ہے کہ الیکشن اسطرح نہیں ہوتے ہیں جیسے گزشتہ روز ہوئے،سسٹم سے لوگوں کا اعتمام ختم ہوگیا ہے،ہم ہاؤس کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے اور ہاؤس کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔

فرحت عباس کا خطاب

حافظ فرحت عباس  نے کہا کہ یہ کس طرح الیکشن جیتے قصور  میں ؟کیا ہم پر مقدمات نہیں بنائے،خود اعتراف کر لیا نگران حکومت نے ضمنی الیکشن مہم نہ چلانے دی،ثبوت مانگتے ہیں تو ہم ثبوت دیتے ہیں۔

وزیر پارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کاخطاب 

وزیر پارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نےایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں جو الیکشن ہوا وہ صاف شفاف ہوئے،ووٹر نہ نکالا تو ہمارا کیا قصور ہے اپنا ووٹر ہی نہ نکال سکے،جب پی ٹی آئی کا ووٹر نہ نکلا کیونکہ وہ اتحاد کونسل کو ووٹ دینے کےلئے تیار نہیں اب الیکشن پر قدغن لگا رہے ہیں،بار بار  دھاندلی کی بات کررہے ہیں پانچ الیکشن پرامن رہے کیمپ خالی تو کیا تین بجے اپنا کیمپ لپیٹ کر گھر چلے گئے۔

میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ غنڈہ گردی کی مثال نارووال میں پیش کی گئی،کارکن محمد یوسف کو سر پر ڈنڈے مار کر شہید کردیا گیا،ظفر وال نے ہمارے لیگی کارکن کو قتل کیا تو وہاں سے ن لیگ بھاری اکثریت سے جیتی،الیکشن ووٹوں سے جیتے جاتے ہی اب ان کے دور میں پریزائیڈنگ آفیسر تو دھند میں گم ہوجاتےتھے تو آخر کار وہاں سے شیر ہی جیتتا تھا۔

میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے مزید کہا کہ جب ان کا طوطی بولتا تھا نیازی فرعون بناہوا تھا تب بھی الیکشن جیت کر دکھائے،صاف شفاف ماحول بنا تھا پورا موقع دیا الیکشن لڑیں آئیں مقابلہ کریں جیت سکتے توجیت کر دکھائیں،نگران حکومت کی طرح ان کو انتخابی مہم سے نہیں روکا۔

حکومت دوبارہ گنتی پر بھی دوبارہ کورم پورا کرنےمیں ناکام، ایوان میں 248 ارکان کی حمایت رکھنے والا حکومتی اتحاد کورم کے 93ارکان ایوان میں لانے میں ناکام جبکہ ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس  کل تک کیلئےملتوی کردیا۔