اسلام آباد ہائی کورٹ: شہباز گل پر تشدد کی انکوائری کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ: شہباز گل پر تشدد کی انکوائری کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہباز گل پر تشدد کے الزامات پر وفاقی حکومت اور سیکرٹری داخلہ کو ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو انکوائری افسر مقرر کرکے انکوائری کرانے کا حکم دے دیا. اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف درخواست مسترد کر دی، شہباز گل پر تشدد کے معاملے پر وفاقی حکومت اور سیکریٹری داخلہ کو انکوائری افسر مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی رینک کا افسر شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی نگرانی کرے. نگران افسر اس بات کو یقینی بنائے کہ ریمانڈ کے دوران شہباز گل ہو کوئی تشدد نہ ہو. عدالت کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ریمانڈ کے معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتی. اس سے قبل عدالت نے شہباز گل کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا. عدالت نے شہباز گل کو دو روز کے لیے پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا. جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پولیس کی مزید فزیکل ریمانڈ کی درخواست منظور کر لی. شہباز گل کو 24 اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے ، عدالت کا حکم. آج پیر کے روز شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کے معاملے پر جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ سماعت کے دوران شہباز گل کے وکلا کی جانب سے عدالت میں دعویٰ کیا گیا کہ میجسٹریٹ کے آخری آرڈر میں ملزم پولیس کو نہیں دیا گیا بلکہ عدالت نے ملزم شہباز گل کو پمز ہسپتال کو دینے کا حکم دیا تھا۔ پی ٹی ائی کے وکلا کا کہنا تھا کہ شہباز گل پمز ہسپتال میں جسمانی ریمانڈ پر ہی تھے اور اسلام آباد پولیس نے پمز میں جسمانی ریمانڈ کیا۔ سماعت کے دوران شہباز گل نے روسٹرم پر آ کر بولنا شروع کردیا تھا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ پچھلے پانچ دن سے کپڑے نہیں دیے گئے اور پانچ دنوں سے میں نہایا نہیں ہوں، میرے گھر سے کپڑے دے کر گئے تھے جو کہ چھین لیے گئے۔ شہباز گل نے عدالت کو بتایا کہ پچھلے چار روز سے وہ بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اس سے قبل شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت میں استدعا کی تھی کہ پندرہ دن ہو گئے مقدمہ درج ہوئے، تاہم ابھی تک عبوری چالان بھی نہیں جمع کروایا گیا۔ ملزم کے ایک اور وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کہ 13 دن سے شہباز گل اسلام آباد پولیس کی حراست میں ہے، تاہم انھیں یہ معلوم نہیں کہ ان کے موکل کو ان 13 دنوں میں کہاں رکھا گیا ہے۔ شہباز گل کے وکلا کی جانب سے عدالت میں دعویٰ کیا گیا کہ میجسٹریٹ کے آخری آرڈر میں ملزم پولیس کو نہیں دیا گیا بلکہ عدالت نے ملزم شہباز گل کو پمز ہسپتال کو دینے کا حکم دیا تھا۔ پی ٹی ائی کے وکلا کا کہنا تھا کہ شہباز گل پمز ہسپتال میں جسمانی ریمانڈ پر ہی تھے اور اسلام آباد پولیس نے پمز میں جسمانی ریمانڈ کیا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ نے خاردار تاریں لگا کر ہسپتال میں پولیس کھڑی کر دی، اور پمز ہسپتال کے اندر ویڈیو بنتی رہی۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔