خواجہ آصف کے ٹویٹ پر شفقت محمود کا کرارا جواب

خواجہ آصف کے ٹویٹ پر شفقت محمود کا کرارا جواب
کیپشن: خواجہ آصف کے ٹویٹ پر شفقت محمود کا کرارا جواب

ویب ڈیسک: سابق وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا ہے کہ خواجہ آصف جیسے شخص کا حملہ آور ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، جو شخص 2 الیکشن بری طرح ہار کے بھی اسمبلی میں ڈٹھائی سے بیٹھا ہو تو اس کی سیاست پر کیا تبصرہ کیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سینئر سیاست دان شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج سے 34 سال پہلے میں نے سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دے کر سیاست میں قدم رکھا، بہت سوچ و بچار کے بعد میں نے اب سیاست سے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا ہے، میں اپنی باقی عمر تحریر اور تدریس کے لیے وقف کرنا چاہتا ہوں۔ 

انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہ فیصلہ نا ہی کسی پریشر کی وجہ سے ہے اور نہ ہی میرا ارادہ کسی اورسیاسی جماعت میں جانے کا ہے، یہ اعلان صرف سیاست سے علیحدگی کا ہے اور اس کا تعلق وقت اور عمر کے تقاضے سے ہے، میں ان سے مکمل اتفاق کرتا ہوں جو کہتے ہیں کے سیاست میں نوجوانوں کو آگے آنا چاہیئے۔

شفقت محمود کے اس اعلان کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور خواجہ آصف نے ایکس (ٹوئٹر) پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ شفقت محمود صاحب کو میں 1964سے جانتا ہوں، گورنمنٹ لاہور اور ہوسٹل سے تعلق آغاز ہوا اور مجھے ان سے 50/55 سال قریبی دوستی کی غلط فہمی بھی رہی، اس دوران بہت سے اچھے برے کام اکٹھے کیے، برے زیادہ اور اچھے کم۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کابینہ نے مجھ پہ آرٹیکل 6 لگایا تو شفقت محمود نے میرے خلاف دھواں دھار پریس کانفرنس کی اور میرے اقامے اور بیرون ملک تنخواہ کو اس کی وجہ بتایا، میں نے ایف آئی اے کی انکوائری بھگتی، میرا اقامہ اور تنخواہ وکاروبار سب 30 سال سے ڈیکلیرڈ تھے، ان پر ٹیکس دیتا تھا، انکوائری نمٹ گئی مگر کچھ لوگ تو پہچانے گئے لیکن نصف صدی لگی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ شفقت محمود کی کی سیاست پیپلز پارٹی سے شروع ہوئی پھر مشرف سے ہوتی ہوئی شہباز شریف اور پی ٹی آئی پر ختم ہوئی، جب شہباز شریف کے ساتھ تھے تو عمران کے خلاف بڑی اچھی انگریزی میں کالم لکھتے رہے، مشکل وقت میں تعلق نبھانا ڈی این اے میں وفاداری اور حوصلہ ہونا اللہ کی عطا ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کے اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے شفقت محمود نے بھی ایکس (ٹوئٹر) پر پیغام جاری کیا اور کہا کہ خواجہ آصف جیسے شخص کا حملہ آور ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، جو شخص 2 الیکشن بری طرح ہار کے بھی اسمبلی میں ڈٹھائی سے بیٹھا ہو تو اس کی سیاست پر کیا تبصرہ کیا جائے۔

Watch Live Public News