کیجروال کی گرفتاری کے بعد بیوی، بچے اور والدین بھی ہاؤس اریسٹ

کیجروال کی گرفتاری کے بعد بیوی، بچے اور والدین بھی ہاؤس اریسٹ

(ویب ڈیسک )کیجریوال کی گرفتاری کے بعد ان کی بیوی، بچے اور والدین کو بھی ہاؤس اریسٹ کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی گرفتاری کے بعد سے ان کے خاندان کے لوگوں میں سے کسی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

 یادرہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور وزیراعلی  کجریوال  کو ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے  شراب سکینڈل میں گذشتہ روز گرفتار کر لیا تھا ۔

 تاہم جب تک وہ وہ جیل میں رہیں گے جیل سے ہی  حکومت چلائیں گے -  ذرائع کا کہنا ہے کہ انکے گھر چھاپے میں صرف 70 ہزار روپے نکلے اور کوئی ثبوت نہیں ملا -اوروہ  70 ہزار پولیس نے انھیں واپس کر دیے .

 یادرہے ابھی کیجریوال کے وکیل  نے سپریم کورٹ میں ان کی رہائی کے لئے درخواست دائر کررکھی ہے  رات کو عدالت انکی درخواست سنے گی۔

اروند کیجریوال کی گرفتاری کی خبر پھیلتے ہی اپوزیشن پارٹیوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ کئی لیڈران نے لوک سبھا انتخاب سے عین قبل ای ڈی کی کارروائی پر سوال اٹھایا ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اس معاملے میں تلخ تبصرہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پوسٹ کیا ہے کہ ’’ڈرا ہوا تاناشاہ، ایک مری ہوئی جمہوریت بنانا چاہتا ہے۔ میڈیا سمیت سبھی اداروں پر قبضہ، پارٹیوں کو توڑنا، کمپنیوں سے ہفتہ وصولی، اہم اپوزیشن پارٹی کا اکاؤنٹ فریز کرنا بھی ’اَسُری شکتی‘ (بری طاقت) کے لیے کم تھا، تو اب منتخب وزرائے اعلیٰ کی گرفتاری بھی عام بات ہو گئی۔‘‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اس پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’انڈیا اس کا منھ توڑ جواب دے گا۔‘‘

کیجریوال کی گرفتاری کے بعد ان کی بیوی، بچے اور والدین کو بھی ہاؤس اریسٹ کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی گرفتاری کے بعد سے ان کے خاندان کے لوگوں میں سے کسی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی حکومت کے وزراء کو بھی سی ایم سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔  جب پنجاب کے وزیر تعلیم کجریوال کے اہل خانہ سے ملنے کی کوشش کی تو نئی دہلی پولیس نے ان پر وحشیانہ تشدد کیا۔