ای وی ایم سسٹم کی مخالفت کرنیوالے ہمارے دشمن ہیں

ای وی ایم سسٹم کی مخالفت کرنیوالے ہمارے دشمن ہیں
اسلام آباد ( پبلک نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ای وی سسٹم کی مخالفت کرنے والے ہمارے سب سے بڑے دشمن ہیں، پہلے سال ہم نے سروائیو کیا، دوسرے سال ہم نے چیلنجز سے ڈیل کیا، اکنامی اور کورونا سے لڑے، میں نہیں سمجھتا کہ ہم نے کورونا سے جس طرح مقابلہ کیا اس کا ہماری حکومت نے ٹھیک کریڈٹ لیا ہے، کتنے مشکل فیصلے تھے، لوگوں کی جانیں بچانی ہیں اور اکانومی بھی بچانی ہے اس کو بیلنس کرنا بہت مشکل ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزراء کے ساتھ Performance Agreements پر دستخط کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری پہلی ٹیم کرکٹ کی تھی جس سے مجھے بہت دلچسپ تجربات ہوئے، میں کیبنٹ کی پرفارمنس دیکھتا ہوں تو یہ میرے لئے بہت دلچسپ ہے ، دس سال میں ٹیم کا کیپٹن رہا ، میں نے کھلاڑیوں کو آتے دیکھا اور پھر ان میں بہتری دیکھی، اللہ نے اس ملک میں بہت ٹیلنٹ دیا ہے ، دنیا میں اس کی کوئی مثال نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کینسر ہسپتال 70 کروڑ میں بنا تھا آج وہاں ہم سالانہ 9 ارب روپے صرف غریب مریضوں کے مفت علاج پر خرچ کرتے ہیں، ہمیں ایک چیز یاد رکھنی چاہئے کہ اپنے وژن پر کبھی کمپرومائز نہ کریں، کبھی اپنے ٹارگٹ سے نیچے نہ آئیں، جب انسان پر مشکل وقت آتا ہے تب ہی معلوم ہوتا ہے کہ وہ کب گھبرا جاتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مشکل وقت میں انسان کی صلاحیت بڑھتی ہے ، کوئی بھی عظیم آدمی پیدا نہیں ہوتا، لوگ مشکل وقت میں سیکھ کر عظیم بنتے ہیں، سب سے زیادہ مشکل وقت آپ کو سکھاتا ہے،تین سال پہلے جب ہمیں حکومت ملی تو میں نے جتنا ان تین سالوں میں سیکھا اتنا زندگی میں کبھی نہیں سیکھا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کیلئے بطور وفاقی وزیر ترقی کرنے کا بہت موقع ہوتا ہے، جتنی محنت کریں گے اتنا اوپر چلے جائیں گے، محنت کے بغیر دنیا میں آج تک کوئی انسان اوپر جاتے نہیں دیکھا، اگر آج تھوڑے سے یہودی دنیا کی سب سے طاقتور کمیونٹی ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ سب سے زیادہ پڑھے لکھے یہودی ہے، امریکہ کی ہر یونیورسٹی میں چلے جاؤ وہاں پر یہودی بیٹھے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہودی محنت کرتے ہیں، اللہ کا حکم ہے کہ کامیابی اسے ہی ملنی ہے جو محنت کرتا ہے چاہے وہ کافر ہو یا مسلمان ، ہم سارے مافیا زکے سامنے کھڑے ہیں، اس ملک میں جو تبدیلی نہیں چاہتا وہ ہماری مخالفت کر رہا ہے، ای وی ایم مشین کی مخالفت کر رہے ہیں، ہمیں کیا فائدہ ہے اس مشین سے، ہر الیکشن متنازعہ ہوتا ہے لیکن کسی نے آج تک یہ نہیں بتایا کہ ہم نے انتخابی نظام ٹھیک کیسے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر الیکشن کے بعد دھاندلی کا شور اٹھتا ہے، ہم ایک سسٹم لے کر آرہے ہیں، یہ بڑا واضح ہے کہ ای وی ایم سسٹم پاکستان کے سارے مسئلے حل کر دے گا،اس کو کیسے کوئی سپورٹ نہیں کر سکتا سوائے ان لوگوں کے جو اس کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، اس سے اچھا نظام کیا ہو سکتا ہے کہ الیکشن ہوا، بٹن پریس کیا اور نتیجہ آگیا ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اگر دو سال ہم محنت کر لیں تو ہم ادھر پہنچ جائیں گے جب ایم این اے کہتا ہے کہ مجھے ڈویلپمنٹ فنڈ دو ورنہ میں ہار جاؤں گا، آپ کبھی ڈویلپمنٹ فنڈ سے نہیں جیتیں گے آپ حکومت کی پرفارمنس سے جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہت ضروری تھا کہ ہم آخری دو سال اپنے آپ کو پش کریں اور کلیئر ٹارگٹ سیٹ کریں اور پھر ان ٹارگٹس کو سیٹ کرنے کیلئے انہیں مانیٹر کریں، ایک سال سب سے اہم ہے ، اگر اس سال کے اندر ہم اپنے ٹارگٹس کی طرف چلے گئے تو آخری سال میں ٹارگٹ حاصل کرنے آسان ہو جائے گا۔

Watch Live Public News