افغانستان پھر دہشت گردی کی آماجگاہ بن گیا، لیک امریکی دستاویزات

افغانستان پھر دہشت گردی کی آماجگاہ بن گیا، لیک امریکی دستاویزات
امریکا کی افشا ہونے والی خفیہ دستاویزات کے ذریعے انکشاف ہوا ہے کہ امریکی فوج کے انخلاء کے بعد افغانستان دوبارہ دہشت گردی کا گڑھ اور رابطہ کاری کا مرکز بن گیا ہے۔ پینٹاگون کی لیک دستاویزات کے مطابق داعش افغانستان سے یورپ اور ایشیاء میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ داعش افغانستان سے باہر دہشت گرد کارروائیوں کے لیے نیٹ ورک بنا رہی ہے۔ پیٹاگون کی لیک دستاویزات کے مطابق داعش نے سفارت خانوں، گرجا گھروں، کاروباری مراکز، فیفا ورلڈ کپ پرحملوں کی منصوبہ بندی کی۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں متعدد بار داعش کے دھڑوں کے درمیان رابطے توڑنے میں کامیاب رہی ہیں۔ جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے لیک ہونے والی دستاویزات کی تصدیق سے گریز کیا جا رہا ہے۔ امریکی دستاویزات میں افغانستان میں القاعدہ کے دوبارہ سر اٹھانے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ دستاویزات کے مطابق القاعدہ مسلسل زوال پزیر ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔