لاپتہ افراد کا معاملہ،حکومتی اداروں کے ملوث ہونے کو مسترد نہیں کرسکتے،اعظم نذیر

لاپتہ افراد کا معاملہ،حکومتی اداروں کے ملوث ہونے کو مسترد نہیں کرسکتے،اعظم نذیر
کیپشن: In the case of missing persons, the involvement of government agencies cannot be ruled out, Azam Nazir

ویب ڈیسک: وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے۔ جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے معاملے میں حکومتی اداروں کے ملوث ہونے کو یکسر مسترد نہیں کرسکتے۔ 

اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا معاملہ راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، دونوں طرف کچھ نہ کچھ مسائل ہیں۔ اداروں کا ملوث ہونا بھی یکسر مسترد نہیں کیا جاسکتا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزرا اعظم نذیرتارڑ اور عطا تارڑ نے پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کو اپنی ذمے داری کا پورا احساس ہے ، پاک افواج اور عوام نے دہشت گردی کیخلاف جنگ کی قیمت ادا کی۔

انھوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ پیپلزپارٹی کے دورمیں اٹھایا گیا، یہ معاملہ2011 میں اٹھا پھر کمیشن بنایا گیا، لاپتا افراد کے 10 ہزار سے زائد کیسز کمیشن میں گئے۔

وزیر قانون نے کہا کہ لاپتہ افراد سے متعلق کچھ رپورٹس درست بھی ہوتی ہیں، اب بھی 23 فیصد کے قریب کیسز حل طلب ہیں۔

  اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مسنگ پرسنز کا معاملہ اتنا آسان نہیں، اس کی بہت ساری جہتیں ہیں۔ 

وفاقی وزیراطلاعات عطاء تارڑ کی گفتگو:

عطاء تارڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کے تحفظات ہیں۔ ایمان مزاری نے نعیم رحمت نامی شخص کو لاپتہ فرد قرار دیا۔ لانڈھی جیل میں وہ شخص ایک جرم میں عمر قیدکی سزا کاٹ رہا تھا۔ حکومت نے بہت کام کیا ہے، ہم حل نکالنا چاہتے ہیں۔ یہ انتظامیہ کا کام ہے، عدالت اس معاملے پر کمیٹی نہیں بنا سکتی۔

عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخابات میں کلین سویپ کیا۔ جھوٹ، انتشار اور نفرت کے بیانیے کو پاکستانی قوم نے یکسر مسترد کیا۔ یہ شفاف انتخابات ہیں، انگلی نہیں اٹھائی جا سکتی۔ ضمنی انتخابات نے 8 فروری کے انتخابات پر شکوک و شبہات کو ختم کر دیا ہے۔ لوگوں نے پنجاب میں خدمت کی سیاست کو ووٹ دیا ہے، نفرت کا بیانہ ختم ہو گیا۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی صحت کے حوالے سے مضحکہ خیز الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ آپ کا جھوٹ بے نقاب ہو رہا ہے، خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ پاکستان کے سپہ سالار کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ملک جیسے ترقی کی طرف جا رہا ہے، جیل میں بیٹھا شخص غیر متعلقہ ہو جائے گا۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ سعودی عرب سرمایہ کاری کی بات کر رہا ہے، ایران تجارتی حجم 10 ارب تک لے جانے کی بات کر رہا ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان میں سرمایہ کاری اور اسٹریٹجک اہمیت کی بات ہو رہی ہے۔ پاکستان کے معاشی اعشاریے بتا رہے ہیں ملک ترقی کی طرف جا رہا ہے۔ انہوں نے دوست ممالک کے سربراہان کے تحفے تک بیچ ڈالے۔ ترقی کرنا، مہنگائی میں کمی، بیروزگاری میں کمی پاکستان کا مقدرہے۔ 

عطاء تارڑ نے واضح کیا کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے مزید لائحہ عمل کابینہ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر بنایا جائے گا۔ ای سی ایل میں سے نام قواعد و ضوابط کے مطابق نکالے گئے۔