حالیہ بارشوں میں ہونے والے نقصانات کے باعث سندھ حکومت نےصوبے کے23 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا ہے۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کے مطابق طوفانی بارشوں سے سندھ بھر میں اب تک 239 افراد جان بحق ہوئے ہیں جبکہ 701 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ وزیر اطلاعات سندھ کے مطابق حیدرآباد ڈویژن میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید4 افراد جان بحق ہوئے ہیں، حیدرآباد ڈویژن میں اب تک 31684مکانات جزوی اور 25812 مکانات مکمل تباہ ہوئے ہیں اور 830 مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب میرپور خاص ڈویژن میں90070 مکانات جزوی اور 23587 مکانات مکمل تباہ ہوئے ہیں جبکہ348 مویشیوں کی ہلاکت سے لائیواسٹاک کو نقصان پہنچا ہے اسی طرح شہید بینظیرآباد ڈویژن میں بھی اب تک 54962 مکانات جزوی ، 23587مکانات مکمل تباہ ہوئے ہیں جبکہ696 مویشی بھی ہلاک ہوئےہیں۔ شرجیل انعام میمن کے مطابق سکھر ڈویژن میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 4 افراد جان بحق ہوئے ہیں اور اب تک 8850جزوی اور 2311 مکانات مکمل تباہ ہوئے ہیں اور 75 مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔لاڑکانہ ڈویژن میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 24 افراد جاں بحق ہوئے ہیں دوسری جانب 43096 مکانات جزوی اور 53640 مکانات مکمل تباہ ہوئے ہیں اور1201 جانور بھی ہلااک ہوئے ہیں۔ وزیر اطلاعات سندھ نے بتایا ہے کہ اس وقت گڈو بیراج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، بیراج میں پانی کی آمد 4 لاکھ 82 ہزار 9سو کیوسک اور اخراج بھی 4 لاکھ 82 ہزار 9سو کیوسک ہے، سکھر بیراج میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی آمد4 لاکھ 17 ہزار 9سو کیوسک اور اخراج بھی 4 لاکھ 17 ہزار 9سو کیوسک ہے۔ وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ کے مطابق کوٹری بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی آمد 2لاکھ 46 ہزار 8 سوکیوسک اور اخراج بھی 2لاکھ 46 ہزار 8 سو کیوسک ہی ہے۔