(ویب ڈیسک ) کینسر کی سب سے جان لیوا قسم کا علاج کرنے والی دنیا کی پہلی ویکسین تیار کرلی گئی ہے۔
پھیپھڑوں کے کینسر کے علاج کے لیے دنیا کی پہلی ایم آر این اے ویکسین کی آزمائش شروع ہو رہی ہے۔بی این ٹی 116 نامی اس ویکسین کو بائیو این ٹیک نے تیار کیا ہے۔
اس ویکسین کا انسانوں پر پہلے مرحلے کا کلینیکل ٹرائل امریکا، برطانیہ، جرمنی، ہنگری، پولینڈ، اسپین اور ترکئیہ کے 34 تحقیقی مراکز میں شروع کیا جا رہا ہے۔
اس ویکسین سے کینسر زدہ خلیات کو ختم کیا جا تا اور یہ ویکسین اس مرض کو دوبارہ ابھرنے سے بھی روکتی ہے۔
کلینیکل ٹرائل کے پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر پھیپھڑوں کے کینسر کے 130 مریضوں کو شامل کیا جائے گا۔ اس ویکسین میں میسنجر آر این اے (RNA)کو استعمال کیا گیا ہے اور یہ ٹیکنالوجی کووڈ 19 ویکسینز سے ملتی جلتی ہے۔
اس ویکسین کے ذریعے مدافعتی نظام کو رسول کے عناصر سے واقف کرایا جاتا ہے تا کہ وہ وہ کینسر زدہ خلیات کا مقابلہ کرسکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کا مقصد مریض کا کینسر کے خلاف مدافعتی ردعمل کو مضبوط بنانا ہے جبکہ اس سے صحت مند خلیات پر اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔
ماہرین کے مطابق ایم آر این اے ٹیکنالوجی پر مبنی یہ ویکسین کینسر سے متاثرہ خلیات کے مخصوص antigens کو منتخب کرکے انہیں ہدف بناتی ہے، یہ ٹیکنالوجی کینسر کے علاج کے لیے بہت اہم ثابت ہوگی۔
کلینیکل ٹرائل میں شامل افراد کو ہر ہفتے ویکسین کا استعمال کرایا جائے گا اور یہ سلسلہ 6 ہفتوں تک جاری رہے گا۔بعد ازاں 54 ہفتوں تک ہر 3 ہفتے بعد ویکسین کی ایک ڈوز کا استعمال کرایا جائے گا۔
یعنی اگلے سال کے اختتام یا 2026 کے شروع میں اس کلینیکل ٹرائل کے نتائج سامنے آنے کا امکان ہے جس کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے کا شیڈول سامنے آئے گا۔