قومی اسمبلی اجلاس کے دوران آج کیا کیا ہوا؟

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران آج کیا کیا ہوا؟
اسلام آباد ( پبلک نیوز) قومی اسمبلی میں بچوں کو جسمانی سزا دینے کے خلاف احکام وضع کرنے کا بل کیا گیا۔ بل مہناز اکبر عزیز نے پیش کیا۔ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت بل کی ایک شق میں ترمیم چاہتی ہے۔ حکومتی ترمیم کو بل کا حصہ بنا لیا گیا۔ قومی اسمبلی نے بل کی شق وار منظوری دے دی۔آئین میں عمر بلوغت درج کرنے کا آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جو مہناز اکبر عزیز نے پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مختلف قوانین میں بچوں کی عمر بلوغت مختلف ہے۔ حکومت کی جانب سے مخالفت نہ ہونے پر بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔تعلیمی اداروں کے طالب علموں کو عربی زبان کی لازمی تعلیم دینے کے احکام وضع کرنے کے بل کی تحریک ایوان میں پیش کی گئی۔ تحریک رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کی جانب سے پیش کی گئی۔ قومی اسمبلی نے سود کی بنیاد پر کاروبار، نجی رقوم کا لین دین ایڈوانسز اور ترسیلات کی سرگرمیوں کی ممانعت کا بل منظور کرلیا، بل ثناء اللہ مستی خیل نے پیش کیا۔دودھ کی پیداوار اور مارکیٹنگ ریگولیٹ کرنے کا بل پیش بل نفیسہ عنایت خٹک نے پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں گوالے دودھ ڈبوں میں ڈال کر گھر گھر فروخت کر تے ہیں۔ فروخت ہونے والے دودھ میں صفائی اور معیار کا خیال نہیں رکھا جا رہا۔ انکو ریگولیٹ کر کے باقاعدہ ٹرینگ دی جائے۔ باہر سے بھی دودھ کے ٹینکرز منگوائے جا رہے ہیں۔ دکانوں پر غیر معیاری دودھ فروخت ہو رہا ہے۔ اجلاس کے دوران حکومتی اراکین اور اپوزیشن اراکین اجلاس میں پلے کارڈز لے آئے۔ حکومتی کے پلے کارڈر پر حلیم عادل شیخ کی گرفتاری سے متعلق نعرے درج کر رکھے تھے۔ اپوزیشن کی جانب سے پلے کارڈز پر مہنگائی, 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکروں سے متعلق نعرے درج تھے۔ جس دوران اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی دس منٹ کے لیے روک دی۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔