ن لیگ کے بعد پیپلزپارٹی نے بھی مخصوص نشستوں کا فیصلہ چیلنج کردیا

ن لیگ کے بعد پیپلزپارٹی نے بھی مخصوص نشستوں کا فیصلہ چیلنج کردیا
کیپشن: ن لیگ کے بعد پیپلزپارٹی نے بھی مخصوص نشستوں کا فیصلہ چیلنج کردیا

ویب ڈیسک: مسلم لیگ (ن) کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی ( پی پی پی) نے بھی مخصوص نشتوں کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے 12 جولائی کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر سپریم کورٹ میں دائر کر دی، سپریک کورٹ میں پیپلز پارٹی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک نے درخواست دائر کی۔

نظرثانی درخواست میں مخصوص نشتوں کا 12 جولائی کا فیصلہ واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ تحریک انصاف کو بن مانگے نشستیں دی گئیں۔

یاد رہے کہ 15 جولائی 2022 کو پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔

الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم، پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں مخصوص نشستیں حاصل کرنے کی اہل ہے: سپریم کورٹ کا مختصر تحریری فیصلہ جاری

مسلم لیگ (ن) نے 12 جولائی کے فیصلے پر حکم امتناع کی بھی استدعا کی تھی، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) پارلیمانی کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔

نظر ثانی درخواست کو جلد مقرر کرنے کی بھی استدعا کی گئی ، مزید کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ 12 جولائی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے، سپریم کورٹ 12 جولائی کے فیصلے کو واپس لے۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک سپریم کورٹ فیصلے پر حکم امتناع دیا جائے۔

استدعا کی گئی تھی کہ مخصوص نشستوں کی پی ٹی آئی کو الاٹمنٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، مؤقف اپنایا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کے حصول کی استدعا ہی نہیں کی تھی۔

درخواست میں مزید مؤقف اپنایا گیا تھا کہ آئین اور واضح ہے، آزاد امیدواروں کی شمولیت تین دن میں ہی ہوسکتی، مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے پر عدالت نے فریقین کے دلائل بھی نہیں سنے، سپریم کورٹ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

واضح رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دے دیا تھا۔

Watch Live Public News