ویب ڈیسک: افغانستان کے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ وسطی امریکی ملک نیکاراگوا نے افغانستان میں اپنا سفیر مقرر کیا ہے جو سفارتی طور پر تنہا طالبان حکومت کے ساتھ تعلقات بڑھانے کیلئے ایک غیرمعمولی اقدام ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مائیکل کیمبل جو اس وقت چین میں نیکاراگوا کے سفیر ہیں، بیجنگ میں اپنے دفتر سے اضافی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
حکومت کے حامی نیوز آؤٹ لیٹ کے مطابق نیکاراگوا کے نائب صدر روزاریو موریلو نے جمعے کو کہا کہ ’ہم امارت اسلامیہ افغانستان، عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے ساتھی مائیکل کیمبل کو یہ اعزاز دیا۔‘ میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے انہیں کسی بھی ملک نے باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔
نیکاراگوا حکومت نے اپنے اعلان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا ذکر نہیں کیا۔
چین نے طالبان کو تسلیم کیے بغیر افغانستان میں اپنا سفیر مقرر کر رکھا ہے۔
امریکا نے افغانستان کے لیے کوئی رسمی سفیر تعینات نہیں کر رکھا تاہم واشنگٹن کے اعلٰی سفارت کار ناظم الامور ہیں۔
طالبان نے افغانستان میں سخت شرعی قوانین نافذ کر کے خواتین کی آزادی کو سلب کر رکھا ہے جسے اقوام متحدہ ’صنفی امتیاز‘ کے طور پر بیان کرتا ہے۔
طالبان انتظامیہ نے اپنے ایک سابق ترجمان کو گزشتہ سال دسمبر میں چین میں سفیر مقرر کیا تھا جو 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی بھی ملک میں ان کے پہلے سرکاری طور پر تسلیم شدہ سفیر ہیں۔
افغانستان میں دیگر تمام غیرملکی سفیروں نے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اسلامی جمہوریہ افغانستان کے تحت اپنے عہدے سنبھالے تھے، جسے 2021 میں طالبان نے ملک سے امریکا کی قیادت میں بین الاقوامی افواج کے انخلا کے بعد ختم کر دیا تھا۔